ایپل نے آئی فون 15 کے دورانِ استعمال گرم ہونے کی وجہ بتا دی
کیلیفورنیا میں گزشتہ ماہ متعارف کروائے جانے والے آئی فون 15 پرو کے چند منٹوں کے استعمال سے انسانی جسم کے درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ بتا دی گئی۔
اس شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ فون کو وزن میں ہلکا بنانے کے لیے کمپنی نے تھرمل سسٹم کے ڈیزائن میں سمجھوتہ کیا تھا، جس کی وجہ سے فون صرف چند منٹ کے استعمال پر ہی گرم محسوس ہوتا ہے۔
لیکن ایپل کمپنی کی جانب سے آئی او ایس 17 میں ایک بگ کو اس مسئلے کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
ایپل کمپنی کے ترجمان نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ صارفین یہ محسوس کر سکتے ہیں کہ آئی فون پرو 15 سیٹ اپ کرنے، بیک اپ کو ری اسٹور کرنے، گرافکس یا پروسیسر پر بھاری ایپس کو استعمال کرنے اور اسی طرح کے دیگر کام کرنے پر جلد گرم ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
آئی فون 15 پاکستان میں کتنے کا ملے گا
آئی فون 15 لانچ کردیا گیا، 4 ماڈلز، 5 نئے فیچرز کے ساتھ قیمت میں کتنااضافہ؟
ایپل نے آئی فون 15 کی لانچنگ تاریخ بتا دی، نیا فون مزید ’سلِم‘ ہوگا
صارفین کے لیے فون کے زیادہ گرم ہونے کے اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے پریٹنگ سسٹم کی اپ ڈیٹ (آئی او ایس 17.0.3) جلد فراہم کی جائے گی، لیکن ایپل کمپنی کی جانب سے اس اپ ڈیٹ کی دستیابی کے بارے میں کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی۔
ایپل کمپنی کے ترجمان کے مطابق یہ کیفیات کوئی پریشان کن نہیں ہیں، ایک بار جب فون کا استعمال ختم ہو جاتا ہے تواس کا درجہ حرارت معمول پر آجاتا ہے۔
انہوں نے ایپل صارفین کو مشورہ دیا کہ اگر آپ کو اپنے موبائل پر درجہ حرارت سے متعلق کوئی وارننگ نہیں موصول ہورہی تو آپ اس کا استعمال جاری رکھ سکتے ہیں۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ آئی فون کے نئے ماڈل کا درجہ حرارت ایک بگ، انسٹاگرام اور اوبر جیسی معروف ایپس کے استعمال میں مسائل کی وجہ سے بڑھ رہا ہے۔
دوسری جانب انسٹاگرام کی جانب سے 26 ستمبر کو ایپلی کیشن کی اپ ڈیٹ جاری کی گئی جس میں اوور ہیٹنگ مسئلے کو حل کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.