بھارت پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں مصروف رہتا ہے، دفترخارجہ
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں مصروف رہتا ہے، پاکستان افغان مہاجرین کے خلاف نہیں بلکہ غیر قانونی مہاجرین کے خلاف ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مہاجرین کے خلاف نہیں بلکہ غیر قانونی مہاجرین کے خلاف ہے، اور افغان مہاجرین سمیت تمام غیرقانونی رہائش پذیر باشندوں کے خلاف کارروائی کررہا ہے، کسی خاص شہریت کے خلاف نہیں ہیں، پاکستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے خلاف بھی نہیں، بلکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال کے خلاف ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا پاکستان نے لاکھوں مہاجرین کی دیہائیوں میزبانی کی، افغان مہاجرین سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، اس حوالے سے افغان عبوری حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رہے گی، پاکستان اور افغان وزرائے خارجہ کی تبت میں بین الاقوامی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر ملاقات ہوگی، جس میں دوطرفہ معاملات پر خصوصی گفتگو کی جائے گی۔
ممتاز زہر بلوچ نے کہا کہ بھارتی قابض فوج کا جموں و کشمیر میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے، صرف ستمبر میں قابض افواج نے 13 کشمیریوں کو شہید کیا، مظالم جینوا کنونشن، اقوام متحدہ کے طے کردہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں، کشمیریوں کی انسانی حقوق کی پامالی ختم کی جائے۔
ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں مصروف رہتا ہے جب کہ پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی بھارت ملوث ہے۔
ترجمان نے مطالبہ کیا کہ کرکٹ ورلڈ کپ میں شریک پاکستان کرکٹ ٹیم کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے، کھیل کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا اور مکمل سیکیورٹی دینا میزبان ملک بھارت کی ذمہ داری ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ حکومت شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرے گی، بین الاقوامی الیکشن مبصرین کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے خط لکھا ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اور جی سی سی کے درمیان مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوئے ہیں۔ فریقین کے مابین آزادانہ تجارتی معاہدے پر پیش رفت ہوئی ہے۔ خلیج تعاون کونسل کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینا چاہتے ہیں، پاکستان نے جینوا میں او آئی سی گروپ کے ساتھ مل کر نفرت، منافرت اور امتیاز کے خاتمے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا۔
Comments are closed on this story.