ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے212 اشیاء افغانستان لے جانے پر پابندی عائد
وزارت تجارت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے 212 اشیاء افغانستان لے جانے پر پابندی عائد کردی اور پابندی کا ایس آر او بھی جاری کردیا ہے۔
ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے 212 اشیاء افغانستان لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، جب کہ وزارت تجارت کی جانب سے ٹرانزٹ ٹریڈ اشیاء پرپابندی کا ایس آر او جاری کردیا گیا ہے۔
ایس آر او کے مطابق 17 اقسام کا کپڑا، تمام اقسام کی گاڑیوں کے ٹائرز پابندی ہوگی، چائے کی پتی بھی پابندی والی اشیاء میں شامل ہے۔
ایس آر او کے تحت کاسمیٹکس اور ٹوائلٹ میں استعمال کی درجنوں اشیاء پر پابندی ہوگی، خشک اور تازہ پھل بھی افغانستان لے جانے پرپابندی ہوگی، جب کہ ہوم ایپلائینسز، فریج، ریفریجریٹر اور ایئر کنڈشنر پر بھی پابندی ہوگی۔
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پھر پاکستان کیلئے دردسر بن گئی
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 28 ستمبر کو وزارت تجارت کی جوائنٹ سیکرٹری ماریہ قاضی نے ایف بی آر کو خط لکھا تھا جس میں بتایا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران وزارت تجارت میں متعدد اجلاس ہوئے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعداد و شمار، سفارشات، وزارت تجارت اور ایف بی آر کی مشترکہ پریزنٹیشن وزیراعظم آفس میں دی گئی تھی جو 8 ستمبر کو ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کے ساتھ شیئر کی گئی تھی۔
خط میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کے راستے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 67 فیصد اضافے کے سے 6.71 ارب ڈالر تک پہنچا جو مالی سال 22-2021 کے دوران 4.016 ارب ڈالر تھا۔
وزارت تجارت نے کہا کہ ان اشیاء کی اسمگلنگ کے واقعات میں خاطر خواہ اضافے سے نہ صرف ریونیو کا نقصان ہوا بلکہ حکومتی درآمدات میں کمی کے اقدامات غیر موثر، محصولات میں کمی اور ملکی صنعت کو نقصان پہنچا ہے۔
وزارت کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطابق وزارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت کپڑے، ٹائر، کالی چائے، گھریلو آلات، بیت الخلاء اور کاسمیٹکس وغیرہ پر پابندی کی سمری پیش کر رہی ہے۔
ایپکس کمیٹی نے سیکرٹری کامرس اور چیئرمین ایف بی آر کو اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے طریقہ کار تجویز کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.