شیکھر دھون کو اہلیہ نے ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا، عدالت
بھارتی کرکٹر شیکھر دھون کی طلاق کی درخواست کو قبول کرتے ہوئےعدالت نے کہا کہ انہیں ان کی اہلیہ نے ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا ہے۔
دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کمپلیکس میں واقع فیملی کورٹ نے شیکھر دھون کی اہلیہ کو دی جانے والی طلاق کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اہلیہ نے بیٹے کو والد سے سالوں تک الگ رہنے پر مجبور کر کے ذہنی اذیت دی تھی۔
جج ہریش کمار نے طلاق کی درخواست میں کرکٹر کی جانب سے اپنی اہلیہ کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کو درست مان لیا۔
عدالت نے کہا کہ شیکھر کی اہلیہ نے یا تو مذکورہ الزامات کا مقابلہ نہیں کیا یا اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
شیکھر دھون نے اپنی طلاق کی درخواست میں کہا تھا کہ ان کی اہلیہ نے انہیں ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
شیکھر دھون نے اکتوبر2012 میں عائشہ مکھرجی سے شادی کی، جن کی پہلی شادی سے دو بیٹیاں ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ عائشہ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں 2021 میں طلاق لینے کی بات کی تھی۔ عدالت نے دھون کے بیٹے کو مستقل تحویل میں دینے کا کوئی حکم دینے سے انکار کر دیا۔
عدالت نے شیکھر کو یہ حق دیا کہ وہ اپنے بیٹے سے ملنے اور ویڈیو کالز کے ذریعے بھارت اور آسٹریلیا، جہاں عائشہ مکھرجی رہائش پذیر ہیں، ان سے بات کرسکتے ہیں۔
عدالت نے اہلیہ کو حکم دیا کہ وہ وہ بچے کو بھارت بھی لیکر آئیں، جب اسکول کی تعطیلات ہوں اور شیکھر کے خاندان کے ساتھ قیام کریں ۔
Comments are closed on this story.