پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں پچھلے سال کے مقابلے 12 فیصد کمی
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (APTMA) نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے، جو پچھلے سال ستمبر میں ہوئی 1.53 ارب ڈالرز کی برآمدات کے مقابلے ستمبر 2023 میں 1.35 بلین ڈالر تک گر گئی ہے۔ برآمدات میں یہ کمی پچھلے سال کے مقابلے 12 فیصد بنتی ہے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیلنڈر سال 2023 کے پہلے نو مہینوں میں ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات 18 فیصد کم ہو کر 11.90 بلین ڈالر ہو گئی ہیں، جو 2022 کی اسی مدت میں 14.53 بلین ڈالر سے کم تھیں۔
پاکستان کی ٹیکسٹائل ملکی برآمدات میں ایک بڑا حصہ ڈالتی ہیں اور اس میں سالانہ گراوٹ اس جنوبی ایشیائی معیشت کے لیے تشویشناک ہے جسے زرمبادلہ کی کمی کا سامنا ہے۔
دریں اثنا، ماہانہ بنیادوں پر ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اگست میں 1.46 بلین ڈالر کے مقابلے تقریباً 8 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
اگرچہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے پاس موجود غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے اور اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF)، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دو طرفہ شراکت داروں سے آنے والی رقوم 7.67 بلین ڈالر پر ہیں، اس کے باوجود بیرونی قرضوں کی فراہمی کی وجہ سے ذخائر دباؤ کا شکار ہیں۔
قبل ازیں، وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز، جو اپٹما کے سرپرست اعلیٰ بھی ہیں، انہوں نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے اپنی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’ یکم اکتوبر 2023 کو پاکستان کے لیے کپاس کی 50 لاکھ گانٹھوں کو عبور کرنا ایک اہم کامیابی ہے۔’
گوہر اعجاز نے بدھ کو کہا، ’یہ قابل ذکر ترقی ہمارے کسانوں کی لگن ، محنت اور ہماری کپاس کی صنعت کی لچک کو ظاہر کرتی ہے۔‘
Comments are closed on this story.