مفتی ضیاء الرحمٰن کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا، پولیس کا دعویٰ
ڈی آئی جی ایسٹ اظفر میہسر نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں قتل ہونے والے ممتاز عالم دین مفتی ضیاء الرحمٰن کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا تھا۔
اظفر میہسر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گلستان جوہر میں ممتاز عالم دین مفتی ضیا الرحمن کے قتل میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان میں گل شیر، حق نواز گوپانگ، عمیر اور یسین شامل ہیں جو کہ اسٹریٹ کرمنل اور عادی مجرم ہیں۔
اظفر میہسر نے دعویٰ کیا کہ مفتی ضیا الرحمٰن کے قتل کا واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر پیش آیا، ملزمان کو تکنیکی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا جن سے واردات میں زیر استعمال اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ گروہ کے ایک کارندے کا تعلق خیبر پختونخوا دیگر کا پنجاب سے ہے، گروہ کے سرغنہ کی بھی نشاندہی کرلی اور واقعے کی ہر زاویے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
اظفر میہسر نے کہا کہ مفتی ضیاء کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے 100 سے زائد ملزمان کو شامل تفتیش اور 70 سے زائد مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے۔
واضح رہے کہ آج نیوز نے گزشتہ روز ملزمان کی گرفتاری اور تمام حقائق کے حوالے سے خبر دی تھی۔
Comments are closed on this story.