معیشت کی بحالی کیلئے ن لیگ کا پلان، ’دوست ممالک کے ساتھ پہلے ہی پلانز شئیر کر لیے ہیں‘
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا ہے کہ بلاول کس سے لیول پلئینگ فیلڈ مانگ رہے ہیں، کل تک تو یہ ن لیگ کے ساتھ تھے، کل تک تو یہ (شہباز شریف) انکل تھے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا ’یہ ان کے بھائی ہیں، زرداری صاحب کو دو بیٹے مل گئے، شہباز صاحب بھی اور بلاول تو بیٹے تھے ہی‘۔ کیا کوئی بھائی پراس طرح الزامات لگاتا ہے؟
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ مریم نواز کا حلقہ لاہور میں ہی کہیں ہوگا، وہ اس حوالے سے متحرک ہیں۔
ناکام جلسے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کل ایک کارنر میٹنگ تھی، ہمیں نہیں معلوم تھا میڈیا اس کو اس طرح اٹھا دے گا، ہمارے لیے جلسے کرنا کوئی بڑی بات نہیں۔
جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے احتساب کا نظریہ کیا اب نہیں رہا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم چاہ رہے ہیں عوام کے مسائل پر فوکس کریں، نظام کی اصلاح کی بھی ضرورت ہے۔
جب ان سے کہا گیا کہ تو کیا ہم یہ سمجھ لیں کہ آپ کے لیڈر کے ساتھ 2017 میں جو کچھ ہوا، جو عدلیہ میں ہوا جو اسٹبلشمنٹ کے لیول پر ہوا اس پر بات نہیں ہوگی، میاں نواز شریف واپس آکر اس پر بات نہیں کریں گے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ عوامی مسائل حل کرنا ہماری ترجیح ہے، ’ہم نے نظام کو بھی صحیح کرنا ہے تاکہ دوبارہ وہ والا کام نہ ہو‘۔ ترجیحات مشاورت سے طے ہوتی ہیں، میاں صاحب نے مشورہ مان لیا ہے، میاں صاحب نے پارٹی کے سامنے سرینڈر نہیں کیا، وہ پہلے بھی پارٹی کی وجہ سے فیصلے تبدیل کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم عوام میں جائیں گے تو ’عوام ہم سے پوچھے گی کہ یہ کیا ہے، کیوں اتنے حالات خراب ہوئے ہیں کچھ تو جواب دینا پڑے گا نا، عوام پوچھے گی یہ مہنگائی ہے بجلی کے بل اور بچوں کی فیسیں نہیں دی جا رہیں کیوں ہے یہ، منہ تو نہیں چھپا سکتے نا‘۔
تو عوام میں کیا لے کر جا رہے ہیں؟ اس سوال پر افنان اللہ نے کہا کہ ’نواز شریف کے پاس ایک اکنامک ایجنڈا ہے، ہم نے دوست ممالک کے ساتھ پہلے ہی اپنے پلانز شئیر کر لیے ہیں، ہم انشاء اللہ ایک بڑی معاشی تبدیلی لے کر آئیں گے‘۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیرون ملک جانا مشکل ہے، انہیں باہر جانے دیا گیا تو وہ پھر یہی سب کریں گے۔
Comments are closed on this story.