عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے معطل، درخواستیں بحال
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 9 کیسز میں درخواست ضمانت خارج ہونے کا فیصلہ معطل کردیا اور متعلقہ عدالتوں کو دوبارہ کیس سننے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 9 درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، اور عدالت نے عمران خان کی 9 کیسز میں درخواست ضمانت خارج ہونے کا فیصلہ معطل کردیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اورجسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلے میں متعلقہ عدالتوں کو دوبارہ کیس سننے کا حکم دے دیا ہے۔ اور ریمارکس دیئے کہ ٹرائل کورٹس چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستیں دوبارہ سن کر میرٹ پر فیصلہ کریں۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی عدم پیروی پر سیشن کورٹ سے 6 اور اے ٹی سی سے 3 ضمانتیں خارج ہوئی تھیں۔
عمران خان کی 9 درخواستیں
چیئرمین پی ٹی آئی نے 26 اگست کو 9 مئی سے متعلقہ مقدمات، جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیسز، توشہ خانہ جعل سازی، دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور اقدام قتل کے مقدمے سمیت 9 مقدمات میں ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 9 درخواستیں دائر کیں، جن میں اسٹیٹ اور مدعی مقدمے کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کالعدم قرار دیے جائیں، ٹرائل کورٹ نے میرٹ دیکھے بغیر ہی ضمانتیں عدم پیروی پر ضمانتیں خارج کیں، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے کالعدم قرار دیے جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت سے یہ بھی استدعا کی تھی کہ ٹرائل کورٹس کو دوبارہ کیسز سن کر میرٹ پر فیصلہ کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں، ان 9 مقدمات میں پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔
Comments are closed on this story.