اڈیالہ جیل میں کمانڈوز تعینات، اضافی چوکیاں قائم
سابق وزیراعظم عمران خان کی ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقلی کے بعد ایلیٹ کمانڈوز تعینات کرکے جیل کے اطراف سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔
اڈیالہ جیل کی سیکیورٹی بڑھانے کا اقدام جیل سروے کے بعد اسپیشل برانچ اور متعلقہ محکموں کی سفارشات کی روشنی میں اٹھایا گیا ہے۔
سروے کے بعد متعلقہ حکام نے جیل کے سامنے واقع دکانوں اور سینٹرل جیل کے آس پاس کے رہائشیوں کے پیش نظر سیکورٹی اور سرچ آپریشن میں اضافے کی سفارش کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے اڈیالہ روڈ اور جیل احاطے کے دونوں اطراف پولیس چوکیاں قائم کی گئی ہیں جبکہ ایلیٹ فورس کے دو دستے بھی دو شفٹوں میں جیل کے ارد گرد کے علاقے میں گشت کریں گے۔
عہدیداروں نے ملاقاتیوں کے شناختی کارڈ اور دیگر تفصیلات کا ریکارڈ رکھنے کی بھی سفارش کی۔
ایس ایس پی آپریشنز اور چیف ٹریفک آفیسر نے دیگر سینئر پولیس افسران کے ہمراہ جیل کا دورہ کرتے ہوئے سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات کی۔ اس دوران فیصلہ کیا گیا کہ جیل انتظامیہ احاطے کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گی جبکہ پولیس جیل کے باہر سیکیورٹی کی ذمہ دار ہوگی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان 26 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سخت سیکیورٹی میں ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے سینٹرل جیل اڈیالہ منتقل کیے گئے تھے۔
ہائیکورٹ نے یہ فیصلہ عمران خان کی جانب سے اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دیا تھا۔
توشہ خانہ فوجداری کیس میں اٹک جیل میں قید عمران خان کی سزا اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد انہیں سائفرکیس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔
اسی کیس میں خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 10 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا بینچ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے سائفر کیس میں ضمانت کی درخواست پر بھی سماعت کر رہا ہے۔
اسی کیس میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے۔
Comments are closed on this story.