فاطمہ کیس: پولیس ڈیجیٹل فرانزک شواہد حاصل کرنے میں ناکام
رانی پور میں گھریلو ملازمہ فاطمہ کے مبینہ تشدد سے موت کی تحقیقات جاری ہیں تاہم پولیس اب تک ڈیجیٹل فرانزک شواہد حاصل نہیں کرسکی ہے۔
پولیس کو گرفتار ملزم پیر اسد شاہ کی حویلی سے تحویل میں لئے گئے ڈیجیٹل ویڈیو ریکارڈر کی فرانزک رپورٹ موصول ہوگئی شواہد نہ مل سکے۔
ذرائع کے مطابق ڈی وی آر تحویل میں لینے سے قبل ہی تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کیا جاچکا تھا، ڈی وی آر سے ڈیلیٹ ڈیٹا کی ریکوری نہیں ہوسکی۔
کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ اپنے لیپ ٹاپ سے بھی تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کرچکا ہے، ملزم اسد شاہ کے بار بار غلط پن کوڈ بتانے کے باعث آئی فون بھی مکمل لاک ہوچکا ہے۔
کراچی میں بھی ملزم اسد شاہ کا آئی فون کا پن کوڈ اب تک نہیں کھولا جاسکا۔
ڈیجیٹل فرانزک ماہرین کے مطابق پن کوڈ کھولنے کی کوشش میں آئی فون کا ڈیٹا اڑ بھی سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
رانی پور: فاطمہ قتل کیس کے ملزم اسد شاہ پر ڈارک ویب کا حصہ ہونے کا الزام
رانی پور میں 10 سالہ فاطمہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم مکمل، لاش پر تشدد کے نشانات
رانی پور ملازمہ ہلاکت کیس: حویلی سے مزید 4 بچیاں بازیاب
یاد رہے کہ ملزم اسد شاہ کی حویلی کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سے گھریلو ملازمہ فاطمہ کے مرنے کا پتہ چلا تھا، سی سی ٹی وی فوٹیج ملزم اسد شاہ نے خود بچی کے والدین کو فراہم کی تھی۔
Comments are closed on this story.