Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ ایک دھوکا تھا، پرویز خٹک

عمران خان پنجاب میں رشوت اور کرپشن کو ختم نہ کرسکا، سابق وزیر دفاع
شائع 30 ستمبر 2023 07:50pm

پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ ایک دھوکا تھا، پی ٹی آئی چئیرمین پنجاب میں رشوت اور کرپشن کو ختم نہ کرسکا۔

پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کی جانب سے کوہاٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ اپنے دور میں بے پناہ ترقیاتی منصوبے دیکر صوبے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا، صوبے کو ہمیشہ مذہب، روٹی، کپڑا، مکان اور پر فریب کے نعروں سے لوٹا گیا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ایوب خان کے دور تک ملک ٹھیک تھا لیکن سیاسی پارٹیوں کے آنے کے بعد ملک قرضوں میں ڈوب گیا کیونکہ سیاسی جماعتوں کے پاس ملک کی ترقی کا کوئی وژن نہیں اور اب بیرون ملک ان سیاسی جماعتوں کے قرضوں کی وجہ سے ہماری ٹکے کی عزت نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 40 سال سیاست میں رہا ہر پارٹی کے ساتھ اخلاص کیا لیکن سب نے دھوکے دیے کسی کے پاس عوام کی سوچ نہیں اور جب پی ٹی آئی کے چئیرمین کے نعرے سے بھی متاثر ہوا تو وہ بھی صرف دھوکا تھا۔

مزید پڑھیں

عمران خان فوج کیخلاف انقلاب لانا چاہتے تھے، پرویز خٹک کا سابق وزیراعظم کیخلاف بڑا الزام

عمران تاحیات بادشاہ بننا چاہتے تھے، مجھے صدر پاکستان بنانے کا وعدہ کیا، پرویز خٹک

عمران خان کا ساتھ نہ دیتا تو وہ کبھی حکومت نہیں بناسکتے تھے، پرویزخٹک

پرویز خٹک کا یہ بھی کہنا تھا کہ صرف اعلانات نہیں بلکہ عملی کام پر یقین رکھتا ہوں جبکہ مولانا سمیت سب کو نزدیک سے دیکھا، سب صرف جھوٹ کے لیے سیاست کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان کے قریب سمجھے جانے والے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے 9 مئی کے واقعات کو جواز بنا کر عمران خان کو خیرباد کہا تھا اور نئی پارٹی پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی بنیاد رکھی ہے۔

پرویز خٹک اس وقت اپنی پارٹی کو عوام میں مقبول کرنے کے لیے بھرپور سیاسی جلسے کر رہے ہیں، سابق وزیراعلیٰ کا دعویٰ ہے کہ وہ خیبرپختونخوا سے بڑی پارلیمانی جماعت بن کر سامنے آئیں گے۔

پرویز خٹک نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ آئندہ انتخابات میں بتائیں گے کسی کے جانے سے فرق پڑتا ہے یا نہیں۔

KOHAT

imran khan

Pervez Khattak

ptip jalsa

pakistan tehreek e insaf parliamentarians