ہزاروں سال پرانے مندر کی دیوار پر ’سائیکل سوار کی تصویر‘ نے ماہرین کو چکرا دیا
تاریخ کے شوقین یوٹیوبر پراوین موہن کو بھارتی ریاست تامل ناڈو میں واقع پنچورناسوامی مندر میں ہزاروں سال پرانی ایک ایسی دیوار ملی جسے دیکھ کر وہ پریشان ہوگئے۔
انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو میں اس دیوار کا ذکر کیا جس پر سائیکل سوار ایک شخص کی تصویر کندہ کی گئی تھی۔
اس تصویر کو جو چیز دلچسپ بناتی ہے وہ یہ کہ سائیکلوں کی ایجاد 19ویں صدی میں ہوئی تھی، جبکہ مندر دو ہزار سال پرانا ہے۔
تو ایک قدیم مندر پر سائیکل کی کندہ تصویر کیسے مل سکتی ہے؟
اس حیران کن معمہ کی وضاحت کیسے کی جاسکتی ہے؟ اس بات نے ایک آن لائن بحث کو جنم دیا۔
کچھ نے نظریہ پیش کیا کہ ہوسکتا ہے قدیم تہذیبوں نے جدید سائیکل کا تصور پیش کیا ہو۔
تاہم، پہلی سائیکل کا ماڈل 1818 میں پیرس میں عوام کے سامنے پیش کیا گیا تھا اور 1885 میں جاکر چین والی پہلی جدید سائیکل تیار کی گئی۔
ویڈیو پر ہزاروں آراء موصول ہو رہی ہیں اور متجسس ناظرین نے کئی جواب تجویز کئے ہیں۔
ایک تبصرہ نگار نے کہا کہ شاید قدیم معاشرے اس سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ تھے جتنا کہ ہم سمجھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
آئی فون تصاویر میں وقت9:41ہی کیوں دکھتا ہے؟
ایک اور نے لکھا کہ ہوسکتا ہے جدید انسانوں نے شاید کبھی کوئی چیز ایجاد ہی نہ کی ہو بلکہ وہ کھو چکی پرانی ٹیکنالوجیز کو دوبارہ دریافت کر رہے ہوں۔
تاہم، ماہر امراض چشم اور تاریخ کے شوقین ڈاکٹر آر کالائیکوون نے ”دی ہندو“ کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایک قابل فہم وضاحت پیش کی۔
تحقیقات کرنے کے بعد ڈاکٹر کالائیکوون نے دریافت کیا کہ مندر کی تزئین و آرائش 1920 کی دہائی میں ہوئی تھی، اس وقت جب سائیکلیں عام ہو چکی تھیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ ’شاید مجسمہ ساز نے سائیکل پر کسی کو دیکھا تھا، وہ اس سے متاثر ہوا اور اسے ہمیشہ کے لیے پتھر پر ریکارڈ کر لیا۔‘
اگرچہ یہ وضاحت معقول معلوم ہوتی ہے، لیکن اس حوالے سے ابھی تک ٹھوس ثبوت کا فقدان ہے۔
Comments are closed on this story.