ایک سال سے اسپیس اسٹیشن میں پھنسے 3 خلا باز زمین پر واپس لوٹ آئے
اصل ریٹرن کیپسول خلائی کچرے سے ٹکرانے کے بعد ایک سال سے زائد عرصے تک خلامیں پھنسے 3 خلا باز زمین پر واپس پہنچ گئے ہیں۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کا ایک اوردو روسی خلاباز ایک سال سے زائد عرصے تک خلا میں پھنسے رہنے کے بعد بدھ 27 ستمبر کو زمین پر واپس پہنچے۔ امریکی فرینک روبیو نے طویل ترین امریکی خلائی پرواز کا ریکارڈ قائم کر دیا۔
یہ تینوں قازقستان کے ایک دورافتادہ علاقے میں ویوز کیپسول میں اترے جو متبادل کے طور پربھیجا گیا تھا کیونکہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پرلنگرانداز ہونے کے دوران ان کی اصل سواری خلائی کچرے سے ٹکرانے سے اس کا تمام کولنٹ ضائع ہو گیا تھا۔
اس طرح سے ان کا 180 دن کا مشن 371 دن کے قیام میں تبدیل ہوگیا۔ روبیو نے خلا میں مارک وندے ہی کے مقابلے میں دو ہفتے زیادہ گزارے، جنہوں نے ناسا کے ایک خلائی پرواز کے لیے ریکارڈ قائم کیا تھا۔
مزید پڑھیں:
تاریخ میں پہلی بار ناسا کا رابطہ خلائی اسٹیشن سے منقطع
مشن مکمل: سعودی خلاباز 10 دن بعد آج زمین پر پہنچ گئے
پاکستان کے یومِ آزادی پر اماراتی خلاباز کا حیرت انگیز کارنامہ
روس کے پاس 437 دنوں کا عالمی ریکارڈ ہے جو 1990 کی دہائی کے وسط میں قائم کیا گیا تھا۔
سویوز ایم ایس 23 کیپسول روسی خلاباز سرگئی پروکوپیف، دمتری پیٹلین اور ناسا کے خلاباز فرینک روبیو کے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے عملے کو لے کر قازقستان پہنچا۔
خلابازوں کو واپس لانے والاسویوز کیپسول فروری میں لانچ کیا گیا تھا۔ روسی انجنیئروں کو شبہ ہے کہ خلائی فضلے کا ایک ٹکڑا گزشتہ سال کے اواخر میں ان کے اصل کیپسول کے ریڈی ایٹر میں گھس گیا تھا۔ انجنیئروں کو خدشہ تھا کہ ٹھنڈا کیے بغیر کیپسول کے الیکٹرانکس آلات اور اس میں سوار کوئی بھی شخص خطرناک حد تک گرمائش کا شکار ہوسکتا ہےاس لیے یہ خالی واپس آ گیا۔
پروکوپیف نے واپس پہنچنے کے بعد گراؤنڈ کنٹرولرز کو بتایا کہ تینوں اچھا محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے کشش ثقل کی طاقت سے چارگنا زیادہ کا تجربہ کیا جب ان کا کیپسول فضا سے گزررہا تھا اور قازقستان کے بنجر میدانوں میں اترا جہاں ان کے لیے ہیلی کاپٹرموجود تھا۔
کیپسول سے نکالے جانے کے بعد روبیو نے کہا، ’گھر پر رہنا اچھا ہے‘۔
Comments are closed on this story.