جعلی و غیر قانونی ادویات کیخلاف 49 ہزار سے زائد چھاپے، 3 ہزار مقدمات درج
گزشتہ سال ملک بھر میں جعلی و غیر قانونی ادویات کے خاتمے کے لئے 49 ہزار سے زائد چھاپے مارے گئے۔
ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ نیشنل ٹاسک فورس کی جانب سے ملک بھر میں جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کے خاتمے کے لئے چھاپے جاری ہیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کے مطابق گزشتہ سال پاکستان میں 230 غیر رجسٹرڈ دوائیں پکڑی گئیں، 932 غیر معیاری، 111 جعلی، وارنٹی کے بغیر 204 اور بغیر لائسنس 1346ادویات فروخت ہو رہی تھیں۔
ڈریپ نے کہا کہ گزشتہ سال 471 ذائدالمیعاد دوائیں اور ناٹ فار سیل لیبل کی 28 ادویات بھی فروخت کی جا رہی تھیں۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق سال 2022 میں 49 ہزار 754 اسٹورز پر چھاپے مارے گئے جب کہ 1502 سیل اسٹورز سیل کیے گئے تھے، اس دوران ڈریپ نے 858 ادویات قبضے لیں۔
اتھارٹی نے کہا کہ جعلی غیر قانونی ادویات کی فروخت کے خلاف 49 ہزار سے زائد مقدمات درج کیے جن میں سے 1164 مقدمات پر فیصلے ہوئے۔
Comments are closed on this story.