مفتاح اسماعیل نےبھی نےنئی پارٹی کا عندیہ دے دیا، اسحاق ڈار پر برس پڑے
مسلم لیگ ن میں دھڑے بندیوں کی افواہیں حقیقت کا روپ دھارنے لگیں، سینیئر پارٹی رہنما شاہد خاقان عباسی کے بعد سابق وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی نئی پارٹی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں نئی پارٹی کی گنجائش موجود ہے۔ انٹرویو میں مفتاح اسماعیل ، اسحاق ڈارپربرس پڑے۔
اے آروائی نیوز کے پروگرام میں شریک مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک کی 3 بڑی سیاسی جماعتیں اس وقت کچھ ڈیلیورنہیں کرپارہیں، تینوں عوامی مسائل اورمہنگائی پربات نہیں کررہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ، ’ہم یہ سمجھتے ہیں ایک نئی پارٹی کی گنجائش ضروری ہے، شاہد خاقان عباسی، مصطفیٰ نواز کھوکھر، لشکری رئیسانی ساتھ ہیں، خواجہ محمد ہوتی سمیت ملک بھر سے دیگر اور لوگ بھی ساتھ ہیں‘۔
سابق وفاقی وزیرخزانہ کے مطابق ہم نے تعین کرلیا ہے کہ اس وقت سیاسی پارٹی کی ضرورت ہے، ابھی تک یہ تعین نہیں کیا کہ پارٹی قیادت کس کے پاس ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گفتگو کررہے ہیں کہ کیا عوام ہم میں قیادت دیکھتی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو چوتھی مرتبہ وزیربننے کاجنون تھا، وہ لندن میں بیٹھ کر بہت مزاحمت کرتے تھے اس وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف شوزکرائے جاتے، ٹویٹس ہوتے تھے میں سب سمجھتا تھا۔ سحاق ڈارمیرے کالمز اورٹی وی پروگراموں میں کی جانے والی باتوں پرنوازشریف کو شکایتیں لگاتے تھے۔
سابق وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جو بھی سیاسی حکومت آتی ہے مزید قرض بڑھا دیتی ہے، نوٹ چھاپنے،غلط ٹیکسز عائد کیے جانے اور قرض بڑھانے کی وجہ سے مہنگائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب سیاست بس اقتداریا مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے رہ گئی ہے، ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالنا چھوڑیں تو ملک ترقی کرے گا۔
نئی جماعت کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہٹیکنو کریٹ باتیں کرنا اورمسائل سمجھنے کے ساتھ لوگوں کو قائل کرنا ضروری ہے، عوام چاہیں گے تو ہم انشاء اللہ عوام کے ساتھ چلیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ’آج نیوز‘ کو انٹرویو میں سینیئر لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی بھی کہہ چکے ہیں کہ نئی سیاسی جماعت بنے گی۔
مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان عباسی تاحال ن لیگ کا حصہ ہیں لیکن دونوں پی ڈی ایم کی سابق حکومت پراکثروبیشتر تنقید کرتے نظر آتے ہیں۔
Comments are closed on this story.