انجکشن سے بینائی ضائع، ’امریکا اور بھارت میں بین انجکشن پاکستان کیسے آگیا‘
آنکھوں کی بیماری کےعلاج کے لیے غیر معیاری انجکشن کے استعمال سے پنجاب بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد ستتر ہو گئی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے سوال اٹھایا ہے کہ امریکا اور بھارت میں بین انجکشن پاکستان کیسے آگیا۔
ذرائع کے مطابق انجکشن سے متاثرہ 77 افراد میں سے لاہور میں 25، ملتان میں 19، بہاولپور17 اور قصور سے تعلق رکھنے والے 4 افراد شامل ہیں جبکہ رحیم یارخان، خانیوال، میاں چنوں اور جھنگ میں 3 ، 3 افراد متاثر ہوئے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے کہا ہے کہ یہ انجکشن ان کو لگتا ہے جن کی بینائی کم ہو رہی ہو میرے بھائی کو بھی لگا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بات یہ ہے کہ ’یہ انجکشن 2011 میں امریکا میں بین ہوا اور اسی انفیکشن کی وجہ سے 2016 میں انڈیا میں بھی بین ہوا تو پاکستان میں کیسے آگیا‘۔
یاد رہے کہ پنجاب میں غیر معیاری انجکشن سے لوگوں کی بینائی متاثر ہونے پر نگراں وفاقی وزیر صحت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کی تھی، جبکہ نگراں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال نے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ انجکشن لگنے سے لوگوں کی بینائی کا جانا افسوسناک ہے، ذمہ داروں کےخلاف کارروائی کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
پنجاب میں جعلی انجکشن سے 12 افراد کی بینائی چلی گئی
لاہور: بینائی جانے کا اسکینڈل، انجکشن پر پاںندی، بنانے والوں کیخلاف مقدمہ درج
انھوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کا مفت علاج کیا جائے گا، غفلت کے مرتکب ڈرگ انسپکٹرز کےخلاف محکمانہ کارروائی ہوگی۔
Comments are closed on this story.