Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

عمران ریاض کی ذہنی حالت کیسی ہے، وکیل کی گفتگو

انہیں بات سمجھانے اور جملہ مکمل کرنے میں بھی دقت کا سامنا ہے، وکیل
اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2023 05:37pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سینئیر اینکر اور صحافی عمران ریاض کان کے وکیل میاں علی اشفاق نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران ریاض کی جسمانی اور ذہنی حالت بہت زیادہ اچھی نہیں ہے۔

وکیل میاں علی اشفاق نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بازیابی کے بعد ان کی عمران ریاض سے تین گھنٹے طویل ملاقات ہوئی۔

میاں علی اشفاق کے مطابق ’وہ صدمے کا شکار ہیں اور گذشتہ چار ماہ میں ان کا وزن بھی کافی کم ہوا ہے۔ وہ اس وقت صحیح طرح سے بول بھی نہیں پا رہے، یہاں تک کہ انہیں بات سمجھانے اور جملہ مکمل کرنے میں بھی دقت کا سامنا ہے۔‘

ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ عمران ریاض کے علاج اور ان کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ضروری میڈیکل ٹیسٹ کروائیں گے اور ڈاکٹرز سے رجوع کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے لگتا ہے اس پورے عمل میں کم سے کم تین سے چار ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ جب وہ مکمل صحت یاب ہو جائیں گے تو ہی ان کی ہدایات پر عمل کرکے قانونی معاملات کو آگے بڑھایا جائے گا۔‘

عمران ریاض کی واپسی کے بعد لاہور میں ان سے ملاقات کرنے والے صحافی شاہد اسلم کے مطابق عمران ریاض کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ پیر کی صبح پانچ بجے سیالکوٹ پولیس کے اہلکار لاہور کی ملت ٹریکٹر سوسائٹی میں واقع عمران ریاض کے گھر پہنچے اور عمران ریاض کو ان کے اہلخانہ کے حوالے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پولیس کی جانب سے اہلِ خانہ سے رسید بھی لی گئی کہ عمران ریاض بحفاظت گھر پہنچ چکے ہیں۔ تاہم پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ عمران ریاض ان تک کیسے پہنچے۔

خیال رہے کہ عمران ریاض کو نو مئی کے فسادات کے دو دن بعد اس وقت سیالکوٹ ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بظاہر ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہیں سیالکوٹ کے تھانہ کینٹ اور سیالکوٹ جیل لے جایا گیا، اور 15 مئی کو پولیس نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض تحریری حلف نامہ جمع کروا کر جیل سے رہا کردیے گئے ہیں، اور اب وہ پولیس کی تحویل میں نہیں۔

عمران ریاض کے والد نے 16 مئی کو تھانہ سول لائنز سیالکوٹ میں بیٹے کے مبینہ اغوا کی ایف آئی آر درج کرائی، اور لاہور ہائی کورٹ میں بھی بازیابی کی درخواست جمع کرائی، جس پر 22 مئی کو عدالت نے عمران ریاض کی بازیابی کا حکم جاری کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے رواں ماہ 6 ستمبر کو بھی آئی جی پولیس عثمان انور کو عمران ریاض کو بازیاب کرنے کے لیے 13 ستمبر تک مہلت دی تھی، اور 20 ستمبر کو آخری مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ 26 ستمبر تک اینکر عمران ریاض کو بازیاب کرایا جائے۔

Imran Riaz