Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

کینیڈین وزیراعظم نے ثابت کردیاکہ وہ ذمہ دارسربراہ ہیں، سکھ رہنما

کینیڈین وزیراعظم نے کہا ہے کہ سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں، گروندرسنگھ
شائع 24 ستمبر 2023 03:31pm
فوٹو:اسکرین گریپ
فوٹو:اسکرین گریپ

سکھ رہنما ڈاکٹرگروندر سنگھ کا کہنا ہے کہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں، انہوں نے آواز اٹھا کر ثابت کر دیا کہ وہ ذمہ دارسربراہ ہیں۔

سکھ رہنماؤں نے کینیڈین وزیراعظم کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل پر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے مؤقف کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی ہے۔

کینیڈین وزیراعظم کی جانب سے سکھ رہنما ہردیپ کے قتل کے تحقیقاتی عمل کو سراہتے ہوئے سکھ رہنما ڈاکٹر گروندرسنگھ کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں، انہوں نے انتہائی ذمہ داری سے بات کی، اور اس قتل کو کینیڈا کی خود مختاری کیخلاف قرار دیا۔

سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ جسٹن ٹروڈو نے جی 20 اجلاس میں بھی بھارتی مداخلت کا ذکر کیا، لیکن بھارتی میڈیا نے ان کے بیان کا مذاق اڑایا، جسٹن ٹروڈو نے آواز اٹھا کر ثابت کردیا کہ وہ ذمہ دار سربراہ ہیں۔

سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت ملوث قرار

واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کو ملوث قرار دیا ہے، جس کے بعد کینیڈا نے بھارتی سفارت کار اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سربراہ کو ملک بدر کردیا۔

جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کا ہاتھ ہوسکتا ہے، انٹیلی جنس نے قتل میں بھارتی حکومت کے تعلق کی نشاندہی کی ہے، ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی ٹوئنٹی کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم کے ساتھ اٹھایا تھا، بھارت قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے۔

جسٹن ٹروڈو کے خطاب کے بعد کینیڈین وزیرخارجہ میلانیا جولی نے اعلان کیا کہ سنیئر بھارتی سفارتکار کو کینیڈا سے نکال دیا ہے۔

بھارت کے خلاف تحقیقات

جسٹس ٹروڈو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ کینیڈین سیکورٹی ایجنسیاں ہردیپ سنگھ کے قتل اور بھارتی حکومت کے درمیان ”ممکنہ تعلقات کے مستند الزامات“ کی تحقیقات کر رہی رہیں۔

مزید پڑھیں: کینیڈا کے الزامات پر بھارت چیخ اٹھا

جسٹسن ٹروڈو نے کہاکہ ”کسی بھی کینڈین شہری کے کینیڈا کی سرزمین پر قتل میں ایک غیرملکی حکومت کا کسی بھی طرح ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی سنگین خلاف وری ہے۔“

”میں سخت ترین الفاظ میں بھارتی حکومت پر زور دیتا ہوں کہ وہ کینڈیا کے ساتھ تعاون کرے تاکہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔“

مزید پڑھیں: کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل پر بھارت کیخلاف تحقیقات کھول دی، سفارتکار کے روپ میں چھپا ’را‘ اسٹیشن چیف ملک بدر

کینیڈین وزیراعظم نے اپنی پارلیمنٹ کو بتایا کہ انہوں نے دہلی میں جی 20 اجلاس کے موقع پر بھی بھارتی وزیراعظم کو اپنی ”شدید تشویش“ سے آگاہ کیا تھا۔

بھارت نے کینیڈا کے الزامات کو احقمقانہ قرار دے کرمسترد کیا ہے جس کے بعد تعاون کا فوری امکان دکھائی نہیں دیتا۔

ہمارا دعوی سچ ثابت ہوگیا، سکھ رہنما

جسٹس ٹروڈو کے بیان کے بعد سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ قتل کے حوالے سے بھارت کے ملوث ہونے کا ہمارا دعویٰ سچا ثابت ہوگیا ہے، را اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہونے کی سازش دنیا بھر میں بے نقاب ہوگئی ہے۔

سکھ رہنماؤں کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر کو خالصتان کی تحریک سے دستبردار ہونے کیلئے بھارتی سفارت خانے کی جانب سے نتائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی مل رہی تھیں۔

سکھ فار جسٹس نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں مطلوب بھارتی سفارت کاروں کے وانٹڈ پوسٹر بھی جاری کئے۔

سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر ریفرنڈم 29 اکتوبر کو سرے بی سی میں منعقد ہوگا۔

Sikh community

Sikh Leader Murder

Indian Killed Sikh Leader