Aaj News

جمعہ, اکتوبر 18, 2024  
14 Rabi Al-Akhar 1446  

پورے ملک میں سگریٹ پر پابندی لگانے کا عندیہ

انگریزوں کی اگلی نسل سگریٹ نہیں خرید پائے گی
شائع 23 ستمبر 2023 09:35pm
علامتی تصویر: روئٹرز
علامتی تصویر: روئٹرز

آنے والی نسلوں کی بہتری کیلئے ملک بھر میں سگریٹ پر پابندی لگانے پر غور کیا جارہا ہے، جس کے بعد اگلی نسل سگریٹ نہیں خرید پائے گی۔

سگریٹ پر پابندی کی یہ سفارش برطانیہ میں سامنے آئی ہے، جہاں وزیراعظم رشی سُنک اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ اگلی نسل کے لیے سگریٹ پر مؤثر طریقے سے پابندی کس طرح لگائی جائے۔

برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ نے وائٹ ہال ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ برطانوی وزیراعظم تمباکو نوشی کے لیے قانونی عمر میں اضافہ کرکے دنیا کے کچھ سخت ترین انسداد تمباکو نوشی کے اقدامات متعارف کروا سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے اس بات سے انکار نہیں کیا کہ رشی سنک تمباکو نوشی کے لیے زیادہ سخت طریقہ اختیار کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے یکم جنوری 2009 کو یا اس کے بعد پیدا ہونے والے ہر فرد کو تمباکو/سگریٹس کی فروخت روکنے کے لیے بتدریج سگریٹ نوشی کی عمر کو نافذ کرنے کے منصوبے کی حمایت کی گئی تھی اور پچھلے سال ڈاکٹر جاوید خان کی سربراہی میں ہوئے ایک بڑے جائزے میں انگلینڈ نے اس ماڈل کو اپنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ڈاکٹر جاوید خان نے فروخت کی عمر کو 18 سال سے بڑھا کر ہر سال ایک سال مزید بڑھانے کی سفارش کی جب تک کہ اس ملک میں کوئی تمباکو کی مصنوعات نہ خرید سکے۔

اگر اس ماڈل کو 2026 تک نافذ کیا جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ 15 سال یا اس سے کم عمر کا کوئی بھی شخص کبھی سگریٹ نہیں خرید سکے گا۔

تاہم، وزیر صحت نیل اوبرائن اس ماڈل کو مسترد کرتے نظر آئے، جب انہوں نے اپریل میں کہا کہ 2030 تک سگریٹ نوشی سے پاک ملک کے حصول کے لیے حکومت پابندی لگانے کے بجائے ”لوگوں کو سگریٹ نوشی چھوڑنے میں مدد“ پر توجہ مرکوز کرے گی۔

Rishi Sunak

No Smoking

Ban on Cigarettes'