Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ہردیپ سنگھ کے قتل پر ہزیمت: لوک سبھا کے بی جے پی رکن کی مسلمان رکن سے بدتمیزی

بی جے پی رکن نے مسلمان رکن کو دہشت گرد اور ملا کہہ کر مخاطب کیا
شائع 22 ستمبر 2023 06:39pm

سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے واقعے کے بعد ہونے والی تنقید پر بھارتی حکمراں جماعت (بی جے پی) کے اراکین کے اوسان خطا ہوگئے، بی جے پی کے رکن رامیش بدھوری نے لوک سبھا میں مسلمان رکن پرغصہ نکالنا شروع کردیا۔

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد بھارتی سرکار کو دنیا بھر میں ہزیمت اٹھانا پڑ رہی ہے۔

لوک سبھا کے اجلاس میں بھی مودی ارکان کو سخت تنقید کا سامنا ہے، ایسے میں بی جے پی کے رکن سے کچھ نہ بن سکا تو مسلمان رکن پرغصہ نکالنا شروع کردیا۔

رامیش بدھوری نے دانش علی سے انتہائی نازیبا زبان استعمال کی۔ بی جے پی رکن نے مسلمان رکن کو دہشت گرد اور ملا کہہ کر مخاطب کیا۔

رامیش بدھوری نے مسلمان رکن کو گالیاں بھی دیں، بی جے پی ارکان ساتھی کو روکنے کی بجائے مسکراتے رہے۔

اسپیکر لوک سبھا بھی دانش علی کو ہی بیٹھنے کا اشارہ کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں :

کینیڈا میں دہشتگردی پر امریکا نے بھی بھارت کو وارننگ دے دی

انتہا پسند ہندوؤں کی کینیڈین سفارت کاروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں، ویزا سروس معطل

انتہا پسند ہندو رکن کی جانب سے یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں، لوک سبھا میں مسلمانوں کےخلاف غلیظ زبان اس سے قبل بھی استعمال کی جاتی رہی ہے۔

واضح رہے کہ کینیڈا میں قتل کیے گئے ہردیپ سنگھ نِجر کا تعلق انڈین ریاست پنجاب کے جالندھر ضلع کے گاؤں بھرا سنگھ پورہ سے تھا۔

انڈین حکومت کے مطابق نِجر علیحدگی پسند تنظیم خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ تھے اور خالصتان ٹائیگر فورس کے ماڈیول ارکان کو آپریشن، نیٹ ورکنگ، تربیت اور مالی مدد فراہم کرنے میں سرگرم تھے۔

Narendra Modi

Hardeep Singh Najar

India canada