موزے پہن کر سونے والوں کے ساتھ رات میں کیا ہوتا ہے؟
طبی ماہرین نے موزے پہن کر سونے والوں کیلئے وارننگ جاری ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو دن بھر کے استعمال کیے ہوئے موزے پہن کر سو جاتے ہیں وہ انتہائی خطرناک صورت حال سے دوچار ہو سکتے ہیں۔
ماہرن نے صبح 7 بجے سے رات 11 بجے کے درمیان پہنی گئی جرابوں کی جانچ کی تو ان میں سے نصف میں سیوڈمونس ایروگینوسا کو پایا جو کہ ایک ایسا بیکٹیریا جو شدید انفیکشن کا باعث بنتا ہے۔
میٹریس نیکسٹ ڈے کے ماہرین کے مطابق یہ جراثیم عام طور پر سانس اور پیشاب کی نالیوں کو متاثر کرتے ہیں اور پھیپھڑوں میں انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ گندے ماحول میں پروان چڑھتے ہیں اور آسانی سے پھیلتے ہیں۔
دریں اثنا، برطانوی انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے اطلاع دی کہ سیوڈموناس ایروگینوسا کثرت سے کاکروچ اور فضلے میں پایا جاتا ہے اور بدبودار جرابیں پہننے والے افراد نادانستہ طور پر اس بیکٹیریا کو اپنے بستر پر منتقل کر سکتے ہیں، جس سے انفیکشن کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
کرسمس میں آتش دان پر موزے کیوں ٹانگے جاتے ہیں؟
مردوں کا نرخرہ عورتوں کے مقابلے میں زیادہ کیوں باہر ہوتا ہے؟
ماہرین نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ہمارے پیروں میں تقریباً ڈھائی لاکھ پسینے کے غدود ہوتے ہیں۔ گندی جرابوں میں نمی کا جمع ہونا ڈرماٹوفائٹس نامی فنگس کی افزائش کو فروغ دے سکتا ہے۔
اسی لیے ماہرین نے مشورہ دیا کہ سونے سے پہلے اپنی جرابیں اتار دیں۔
مزید برآں، ماہرین نے تمام بیکٹیریاز کو مؤثر طریقے سے ختم کرنے کے لیے استعمال شدہ جرابوں کو 60 ڈگری سیلسیس سے زیادہ درجہ حرارت پر دھونے کا مشورہ دیا ہے۔
Comments are closed on this story.