ترامیم کالعدم ہونے کے بعد نیب کے بند کیسز دوبارہ کھولنے کی کارروائی شروع
سپریم کورٹ سے نیب ترامیم کالعدم ہونے کے بعد نیب نے بند کیسز دوبارہ کھولنے کیلئےاحتساب عدالت سے رجوع کرلیا۔
نیب ترامیم کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نیب میں ہنگامی اجلاس ہوا تھا، جس میں کیسز کا ریکارڈ احتساب عدالت جمع کروانے کا فیصلہ کیا گیا، تمام اہم کیسز کا ریکارڈ اکھٹا کر کے جمع کروایا جائے گا۔
اور اب نیب نے مقدمات دوبارہ چلانے کے فیصلے سےعدالت کو آگاہ کرتے ہوئے درخواست دائر کی ہے، درخواست کے ساتھ سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا ہے۔
درخواست کے ساتھ سپریم کورٹ فیصلے کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہے۔
نیب نے 81 کرپشن ریفرنسز دوبارہ کھولنے کی درخواست اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کی ہے۔
نیب نے آصف علی زرداری، یوسف رضا گیلانی، مراد علی شاہ، شاہد خاقان عباسی، اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل کے خلاف بھی کرپشن ریفرنس کھولنے کی درخواست دائر کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق آصف زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹ کیسز بھی بحال ہوگئے ہیں جبکہ راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کیس بھی کھل گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے نواز شریف، آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس بھی کھل گیا، اس کے علاوہ مراد علی شاہ، شاہد خاقان عباسی کے خلاف کیسز بھی بحال کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کا داخل دفتر کیا گیا کیس بھی کھل گیا۔
ذرائع کے مطابق ملک بھر کی احتساب عدالتوں میں کرپشن کیسز دوبارہ کھولنے کیلئے درخواستیں دائر کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 15 ستمبر کو سابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ نے عمران خان کی درخواست پر نیب ترامیم کو کالعدم دے دیا تھا۔
عدالت نے نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا جس کے بعد مختلف سیاستدانوں کے خلاف نیب کے مقدمات بحال ہوئے ہیں۔
سپریم کورٹ نے پلی بارگین سے متعلق ترامیم کالعدم قرار دیتے ہوئے ہوئے نیب کو 7 دن میں ریکارڈ متعلقہ عدالتوں کو بھیجنے کا حکم دے رکھا ہے۔
Comments are closed on this story.