امریکی محکمہ خارجہ کے ہندوستان چیپٹر کی ترجمان نے بھارتی دہشتگردی کا سوال نظرانداز کردیا
امریکی محکمہ خارجہ کے ہندوستان چیپٹر کی ترجمان مارگریٹ مک کلیوڈ کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے اپنے خطاب میں تین اہم نکات پر زور دیا جو حصہ داری، سدھار اور اصول ہیں۔
آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مک کلیوڈ نے کہا کہ جب ہم حصہ داری کی بات کرتے ہیں تو اس دنیا میں بہت سے مسائل ہیں جو کوئی ایک ملک اپنے طور پر حل نہیں کرسکتا، خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم اصول کی بات کرتے ہیں تو آج کل سلامتی کونسل کا ایک مستقل ممبر ملک روس اپنے ہمسایہ یوکرین پر حملے کر رہا ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصول اور انسانی حقوق کے ڈکلیریشن کی خلاف ورزی ہے۔
مک کلیوڈ کے مطابق جب ہم سدھار کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہم عالمی مالیاتی ادارے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، اور اس میں سلامتی کونسل کا سدھار بھی شامل ہے۔
انہوں نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی اور پاکستان میں بار بار دہشتگردی کے سوال کو یکسر نظر انداز کردیا۔
پاکستان ممیں انتخابات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی جمہوریت میں شفاف اور وقت پر انتخابات ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، اس کیلئے ہم دنیا بھر میں حکومتوں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھک کرتے رہتے ہیں، ہم پاکستان میں بھی کر رہے ہیں، امید ہے آںے والے انتخابات ٹائم لائن کے مطابق ہوجائیں گے۔
ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کوششوں پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ مالیاتی ادارے کو مزید سرمایہ فراہم کرنا چاہتا ہے تاکہ ایسے ممالک جو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نبرس آزما ہیں انہیں سپورٹ کیا جاسکے۔
Comments are closed on this story.