بھارت کے خلاف تحقیقات میں امریکا کے بھی شامل ہونے کا انکشاف
کینیڈا کے ایک سرکاری ذرائع نے دعوی کیا ہے کینیڈین حکومت نے برٹش کولمبیا میں بھارتی ایجنٹ کے ذریعے قتل کرائے گئے سکھ رہنما کی موت پر امریکی انٹیلی جنس حکام کے ساتھ مل کر بہت قریب سے کام کیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ ملکی انٹیلی جنس ایجنسیاں 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی ایجنٹس کے ملوث ہونے کے قابل بھروسہ الزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ’ہم امریکا کے ساتھ بہت قریب سے کام کر رہے ہیں جس میں کل وزیراعظم کا عوامی انکشاف بھی شامل ہے’۔
معلومات کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے والے اہلکار نے کہا کہ کینیڈا کے قبضے میں موجود شواہد کو ”مناسب وقت پر“ شیئر کیا جائے گا۔
سفارتی تناؤ کیشدت میں اضافہ کرنے والے اس معاملے نے بھارت کی کینیڈا سے تجارت کو بھی متاثر کیا ہے۔
مزید پڑھیں
ہردیپ سنگھ کا قتل: سکھ رہنماؤں نے بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا اعلان کردیا
کینیڈا اور بھارت نے ایک مجوزہ تجارتی معاہدے پر بات چیت کو معطل کردی ہے اور کینیڈا نے اکتوبر میں طے شدہ تجارتی مشن کو ملتوی کر دیا ہے۔
صورتحال سے واقف ایک اور کینیڈین ذرائع نے کہا کہ تجارتی مذاکرات میں وقفہ اور تجارتی مشن میں تاخیر دونوں ہی کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ کے قتل سے متعلق خدشات کی وجہ سے تھے۔
Comments are closed on this story.