Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ کا قیدیوں کی پروبیشنل رہائی کے قوانین پر عملدرآمد کا حکم

ریاست سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے کردار ادا نہیں کررہی، عدالت
شائع 19 ستمبر 2023 02:56pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

سپریم کورٹ نے قیدیوں کی پروبیشنل رہائی کے قوانین پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست بھی سستے اورفوری انصاف کی فراہمی کیلئے کردارادا نہیں کررہی۔

سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کا تحریر کردہ پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں عدالت نے قیدیوں کی پروبیشنل رہائی کے قوانین پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم اوروزرائے اعلی قوانین کا فعال ہونا یقینی بنائیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھرکی جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے کی وجہ سے آئینی حقوق کی فراہمی ناممکن ہوچکی ہے۔

عدالت نے کہا ہے کہ جیلوں میں عدم سہولیات کا شکارافراد کی اکثریت غریبوں کی ہے، ریاست بھی سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے کردارادا نہیں کررہی۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فوجداری نظام بااثرافراد کے ہاتھوں کمزوروں کے استحصال اور انصاف کی عدم فراہمی کی اجازت دیتا ہے، آئین کے تحت چلنے والے معاشرے میں جیلوں کی ایسی حالت زارناقابل برداشت ہے۔

سپریم کورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو پروبیشن کے اہل افراد کی رہائی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہرقیدی کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے، قیدیوں کوآزادانہ نقل وحرکت کےعلاوہ تمام آئینی حقوق حاصل ہوتے ہیں۔

Supreme court roster

ATHAR MINULLAH