Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

چوہدری پرویز الہی کی کسٹڈی پر عدالت میں تنازعہ کھڑا ہو گیا

پرویزالہیٰ کی گرفتاری سے متعلق نیب اپیل ناقابل سماعت قرار، جسمانی ریمانڈ مسترد
اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2023 06:40pm
فوٹو — اسکرین گریب/ فائل
فوٹو — اسکرین گریب/ فائل

لاہور کی ضلع کچہری نے اینٹی کرپشن کی جانب سے دائر کی گئی سابق وزیر اعلی پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی ہے، جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے پرویزالہیٰ کی گرفتاری سے متعلق نیب کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے دی، نیب کی اپیل خارج ہونے کے بعد سنگل بینچ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے متعلق نیب کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے دی۔

جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔

لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا کہ نیب متاثرہ فریق نہیں ہے، سنگل بینچ نے فیصلے میں کوئی خاص ہدایات جاری نہیں کیں، نیب کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر نمٹائی جاتی ہے۔

جسمانی ریمانڈ مسترد

دوسری جانب لاہور کی مقامی عدالت نے 2 مقدمات میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کے لیے اینٹی کرپشن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

محکمہ اینٹی کرپشن نے پرویزالہٰی کو لاہور کی ضلع کچہری میں پیش کیا گیا۔

ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد کی عدالت میں اینٹی کرپشن نے پرویز الہیٰ کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال پر درج ہونے والے 2 مقدمات میں تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

اینٹی کرپشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویزالہیٰ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں بوگس بھرتیوں اور محمد خان بھٹی کو پرنسپل سیکرٹری تعینات کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر مقدمات درج کیے گئے ہیں، ملزم سے تفتیش کیلئے چودہ روز کا ریمانڈ دیا جائے۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اینٹی کرپشن کی جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کردی۔

جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کے بعد پرویزالہیٰ کے وکلا نے انہیں واپس اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی استدعا کی۔

جبکہ اینٹی کرپشن کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے پرویزالہی کو اینٹی کرپشن مقدمہ میں جوڈیشل کیا ہے، لہٰذا انہیں لاہور کی جیل میں ہی منتقل کیا جائے۔

تاہم فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے چوہدری پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی ہدایت کر دی۔

چوہدری پرویز الہی کی کسٹڈی پر کمرہ عدالت میں تنازعہ کھڑا ہوگیا۔

عدالت میں پرویز الہٰی کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو عدالت نے جوڈیشل کیا ہے لہذا ان کو اڈیالہ کی جیل منتقل کیا جائے گا، پرویز الہٰی مذکورہ مقدمے میں جوڈیشل ہوئے ہیں لہذا ان کوا اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔

اینٹی کرپشن حکام نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو اینیٹی کرپشن مقدمے میں جوڈیشل کیا ہے ان کو لاہور جیل منتقل کیا جائے۔

عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی ہدایت کردی۔

نگراں حکومت کے پیچھے نواز اور شہبازشریف فارمولا ہے

احاطہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے پرویز الہی کا کہنا تھا کہ میں نے پریس کانفرنس ابھی نہیں کرنی، ملک کو بہتر کرنا ہوگا، لوگ خودکشیوں پر اتر آئے ہیں۔

پرویز الہی نے کہا کہ چیرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا، پی ٹی آئی دورمیں پیٹرول کی یہ قیمت نہیں تھی، آج کی مہنگائی کا ذمہ دار نوازشریف اور شہبازشریف ہے۔

سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہباز اور نواز دونوں بھائیوں نے آئی ایم ایف سےغلط شرائط پرقرضہ لیا، ملک میں مزید بے روز گاری ہونے جارہی ہے، نگراں حکومت کے پیچھے بھی نواز اور شہبازشریف فارمولا ہے۔

پرویزالہیٰ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

گزشتہ روز محکمہ اینٹی کرپشن نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف محمد خان بھٹی کو غیر قانونی طور پر پرنسپل سیکرٹری لگانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پرویز الہٰی کا جسمانی ریمانڈ دینے کے احکامات کیخلاف دائر درخواست مسترد

ایف آئی آر کے متن کے مطابق پرویز الہٰی نے محمد خان بھٹی کو غیر قانونی طور پر پرنسپل سیکرٹری لگایا، پرنسپل سیکرٹری ٹو سی ایم کے طور پر کسی اسپیشل سروسز کے افسر کو نہیں لگایا جاسکتا۔

مزید پڑھیں: اینٹی کرپشن پنجاب نے پرویز الہٰی کیخلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پرویز الہٰی نے مالی فائدے کے لیے محمد خان بھٹی کو اسپیشل سیکرٹری لگایا۔

pti

Pervaiz Elahi

anti corruption punjab