Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

رانی پور: 10 سالہ فاطمہ کی موت تشدد کے باعث ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

پوسٹ مارٹم رپورٹ رپورٹ میڈیکل بورڈ حیدرآباد نے جاری کی ہے
شائع 19 ستمبر 2023 01:06pm

بااثر پیر کی حویلی میں جاں بحق ہونے والی 10 سالہ گھریلو ملازمہ فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فاطمہ پر تشدد کیا گیا تھا جس کہ وجہ سے اس کی موت ہوئی۔

رانی پور میں بااثر پیر کی حویلی میں ہلاک ہونے والی 10 سالہ گھریلو ملازمہ فاطمہ فروڑ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی ہے، رپورٹ میڈیکل بورڈ حیدرآباد نے جاری کی ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فاطمہ کی موت طبعی نہیں بلکہ اس پر تشدد کیا گیا تھا جس کہ وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متوفیہ فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔

واقعہ کیسے پیش آیا

واضح رہے کہ 16 اگست کو خیرپور میں واقعہ پیش آیا، جہاں بااثر پیر کی حویلی میں 10 سالہ بچی فاطمہ پراسرار طور پر جاں بحق ہوگئی، بچی کی لاش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی میں بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح تھے۔

مزید پڑھیں: فاطمہ قتل کیس کی تحقیقات جاری، انویسٹی گیشن افسر کو تبدیل کردیا گیا

مزید پڑھیں: فاطمہ کو ہمارے سامنے تشدد کر کے مارا گیا، ایک اور ملازمہ کا بیان سامنے آگیا

بچی کو پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی دفن کردیا گیا، اور پولیس نے جاں بحق بچی کا میڈیکل اور پوسٹ مارٹم کروائے بغیر ہی کیس داخل دفتر کردیا۔

بچی کے والدین کا بیان

ابتدا میں بچی کے والدین نے بیان دیا کہ ان کی بیٹی مرشد کے گھر میں کام کرتی تھی، اور غربت کی وجہ سے وہ خود اپنی بچی کو وہاں چھوڑ کر آئے تھے۔

متوفی فاطمہ کے والدین نے کہا کہ ہماری بچی 3 روز سے بیمار تھی اور بیماری کے باعث وہ فوت ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: فاطمہ قتل کیس: ملزم اعجاز قاضی کا کیس انسداد دہشتگردی عدالت منتقل

تاہم پولیس کی کارروائی کے بعد بچی کے والدین کا کہنا تھا کہ بچی تشدد سے جاں بحق ہوئی ہے، بچی کے ورثاء نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے احتجاج بھی کیا۔

بچی سے زیادتی کا انکشاف

متوفی 10 سالہ فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ”آج نیوز“ نے حاصل کرلی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ لاش کے ڈی کمپوزیشن کا عمل ابتدائی مراحل میں تھا، چہرے کے دائیں جانب کے حصے پر نیل کے نشانات تھے، جب کہ ناک اور کانوں سے خون ٹپک رہا تھا۔

مزید پڑھیں: فاطمہ قتل کیس: ملزمہ کی چچی مقتول بچی کی والدہ کو دھمکیاں دینے پر اتر آئیں

رپورٹ کے مطابق فاطمہ کی دونوں آنکھیں سوجی ہوئی تھیں، بچی کی زبان اس کے دانتوں میں دبی ہوئی تھی، اس کی پیشانی کی دائیں جانب چوٹ کے نشانات تھے، سینے کے دائیں جانب اوپر کی طرف بھی زخموں کے نشان تھے، اور ٹیشوز کے نیچے خون بھی جمع تھا۔

مزید پڑھیں: فاطمہ قتل کیس انسداد دہشتگردی عدالت خیرپور منتقل کرنے کا حکم

رپورٹ میں بتایا گیا ہے بچی کمر کے درمیان 5 سے 2 سینٹی میٹر زخم کے نشان تھے، کمر کے نچلی جانب بھی 6 سینٹی میٹر زخم کا نشان تھا، کمر کے بائیں جانب 2 سینٹی میٹر، ہاتھ سے لیکر بازو تک 10سینٹی میٹر اور دائیں ہاتھ پر بھی 6 سینٹی میٹر کے زخم کا نشان تھا۔

رپورٹ کے مطابق فاطمہ کے بائیں ہاتھ میں سوراخ کرنے کے نشان بھی تھے، اور تمام زخم موت سے پہلے کے ہیں، بچی کے سر پر بھی چوٹیں ہیں، جب کہ رپورٹ کے مطابق بچی سے زیادتی کی گئی ہے۔

fatima murder case