چینی صدر کو آمر قرار دینے پر جرمن سفیر کی طلبی
جرمن وزیرخارجہ اینالینا بیرباک کی جانب سے صدر شی جن پنگ کو ”آمر“ کہنے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پھر تازہ ہوگئی۔چین نے جرمن سفیر کو طلب کرلیا۔
برلن میں وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو تصدیق کی کہ جرمنی کے سفیر کو چینی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا ہے۔
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے گزشتہ ہفتے امریکہ کے دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کو ’ڈکٹیٹر‘ قرار دیا تھا۔
چین کی جانب سے جرمن سفیر پیٹریشیا فلور کو طلب کیے جانے کی تصدیق اس وقت سامنے آئی ہے جب چین یہ چکا ہے کہ وہ جرمن وزیر خارجیاینالینا بیئربوک کے بیان سے ’شدید غیر مطمئن‘ ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤننگ کا کہنا ہے کہ یہ بیان انتہائی مضحکہ خیز، چین کے سیاسی وقار کی سنگین خلاف ورزی اور کھلی سیاسی اشتعال انگیزی ہے۔
جون میں بیجنگ نے مبینہ طور پرچین میں امریکی سفیر کی سرزنش کی تھی جب صدر جو بائیڈن نے بھی شی جن پنگ کو ’ڈکٹیٹر‘ قرار دیا تھا۔
حالیہ دنوں میں یہ تیسرا موقع ہے جب چین نے جرمنی کے سفیر کو طلب کیا ہے۔
بیجنگ نے مارچ میں جرمنی کے وزیر تعلیم کے تائیوان کے دورے پر بھی ایسا کیا تھا جو 26 سالوں میں کابینہ کی سطح کا پہلا جرمن دورہ تھا۔
تائیوان کو اپنا علاقہ قراردینے والے بیجنگ کا کہنا ہے کہ وہ خود مختار جمہوری جزیرے پر دباؤ بڑھا رہا ہے اورایک دن اس پرقبضہ کرلیاجائے گا۔
اس کے علاوہ جرمن سفیر کو اگست 2022 میں تائیوان کے بارے میں جی 7 کے وزرائے خارجہ کے بیان کے بعد طلب کیا گیا تھا، جب جرمنی گروپ کی صدارت کر رہا تھا۔
جرمنی چین کے خلاف سخت موقف اختیار کر رہا ہے اور اس نے جولائی میں زیادہ ”جارحانہ“ چین کیخلاف ایک نئی پالیسی شائع کی تھی جس کے بعد اس کی حکمت عملی پر حکومت کے اندر کئی ماہ تک کشمکش جاری رہی تھی۔
Comments are closed on this story.