Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

فنکار نے فنڈنگ لے کرخالی فریم بطور ’فن پارے‘ جمع کروا دیے

کام 'پیسہ لے کے بھاگ جا' کے عنوان سے جمع کروایا
شائع 19 ستمبر 2023 10:38am
تصویر: دی گارڈین/ویب سائٹ
تصویر: دی گارڈین/ویب سائٹ

ڈنمارک کے ایک آرٹسٹ نے میوزیم کی جانب سے دی گئی بھاری رقوم اپنی جیب میں لے کر کمال مہارت کے ساتھ ایسا کام کیا کہ ہینگ لگی نہ پھٹکری اوررنگ بھی چوکھا آیا لیکن پھر ہوا کچھ یوں کہ عدالت نے اس رنگ میں بھنگ ڈال دیا۔

آرٹسٹ نے بھاری معاوضے کے باوجود آرٹ کے نام پر خالی فریم جمع کروانے والے آرٹسٹ کو فنڈز واپس کرنے کا حکم دیا۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ جینز ہیننگ کو البورگ کے کنسٹن میوزیم سے لیے گئے 5 لاکھ 32 ہزار کرون واپس کرنے ہوں گے۔

جینز ہیننگ، ایک تصوراتی آرٹسٹ ہیں جن کا کام طاقت اور عدم مساوات پر مرکوز ہے، انہیں 2021 میں شمالی ڈنمارک کے البرگ میں واقع کنسٹن میوزیم آف ماڈرن آرٹ نے دو پرانے کاموں کو دوبارہ تخلیق کرنے کے لئے کمیشن دیا تھا جس میں اوسط آمدنی کی نمائندگی کرنے کے لیے بینک نوٹوں کا استعمال کیا گیا تھا۔

ہیننگ کے 2007 میں کیے جانے والے کام ’اوسط ڈینش سالانہ آمدنی‘ میں ایک فریم میں کینوس پ کرون نوٹوں کی نمائش کی گئی تھی ، اور 2011 میں آسٹریا کی آمدنی سے متعلق یوروبلز کا استعمال کیا گیا تھا۔

میوزیم نے اپنے ذخیرے سے تقریبا 532،000 کرون (61،500 پاؤنڈ) فراہم کیے تاکہ فن پاروں کو دوبارہ تخلیق کیا جا سکے اور ساتھ ہی آرٹسٹ کی فیس تقریبا 40،000 کرون بھی ہے۔ لیکن جب عملے نے نئے فراہم کردہ کاموں کو کھولا تو انہیں دو خالی فریم ملے جن کا عنوان ’ Take the Money and Run’ یعنی ’پیسے لے کر بھاگ جاؤ‘ تھا۔

عجائب گھر نے نئے فن پاروں کی نمائش کی، لیکن جب ہیننگ نے رقم واپس کرنے سے انکار کیا تو ان کیخلاف قانونی کارروائی کی گئی۔

پیر کے روز کوپن ہیگن کی ایک عدالت نے آرٹسٹ کو حکم دیا کہ وہ اس رقم کو واپس کریں جو انہیں دی گئی تھی لیکن اس کے باوجود انہیں فیس ادا کی جانی چاہیے۔

کنسٹن میوزیم کے ڈائریکٹر لاس اینڈرسن نے گارڈین کو بتایا، ’ہم ایک امیر میوزیم نہیں، ہمیں احتیاط سے سوچنا ہوگا کہ ہم اپنے فنڈز کیسے خرچ کرتے ہیں، اور ہم اس سے زیادہ خرچ نہیں کرتے جو ہم برداشت کرسکتے ہیں۔‘

دوسری جانب آرٹسٹ نے ڈینش ریڈیو کو بتایا، ’کام یہ ہے کہ میں نے ان کے پیسے لیے ہیں۔ یہ چوری نہیں ہے. یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے، اور معاہدے کی خلاف ورزی کام کا حصہ ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا: “میں دوسرے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں جن کے کام کے حالات میرے جیسے خراب ہیں۔ اگر وہ کسی گھٹیا کام پر بیٹھے ہوئے ہیں اور انہیں تنخواہ نہیں مل رہی ہے، اور انہیں واقعی کام پرجانے کے لیے پیسے دینے کے لیے کہا جا رہا ہے، تو آپ جو کرسکتے کریں’۔

Europe

artwork

Frames

Denamrk