حکومت کا آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے قومی خزانے پر بھاری پڑنے کا اعتراف
حکومت نے آئی پی پیز سے کیے گئے معاہدے قومی خزانے پر بھاری پڑنے کا اعتراف کر لیا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر بڑھنے سے کپیسٹی پیمنٹس دوگنا ہوگئیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر راشد لنگڑیال نے کہا کہ ڈالر کی قدر بڑھنے سے کپیسٹی پیمنٹس دوگنا ہوگئیں، بیرونی فنڈز سے چلنے والے پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس زیادہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مقامی فیول سے چلنے والے پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹ شرح میں 60 فیصد اضافہ ہوا، بیرونی فنڈڈ پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس میں 145 فیصد اضافہ ہوا۔
راشد لنگڑیال نے ٹویٹ میں مزید بتایا کہ پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس بڑھ کر 2152 ارب روپے ہو گئیں، بجلی کے نرخوں میں 19 روپے فی یونٹس کپیسٹی پیمنٹس شامل ہیں، متبادل توانائی پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس 260 ارب روپے ہے۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ ایٹمی بجلی گھروں کی کپیسٹی پیمنٹس 510 ارب روپے ہے، ایل این جی پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس 139 ارب روپے ہے، کوئلے کے پاور پلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹس 643 ارب روپے ہے۔
Comments are closed on this story.