بہن بھائیوں میں پروان چڑھتی ’دُشمنی‘ کو دوستی میں بدلنے کی آسان تجاویز
بہن بھائیوں میں نوک جھونک اور لڑائیاں ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں، لیکن اگر یہ نوک جھانک ہاتھا پائی کی صورت اختیارکر جائے تو یہ غور طلب بات ہے۔
دو سے زیادہ بہن بھائی یا گھر میں دو بہن بھائی بھی ہوں تو آپس میں لڑ پڑتے ہیں جس سے گھر کا ماحول پرسکون رہنا ممکن نہیں رہتا۔
والدین پہلے اس پہلو پر غور کریں کہ آپ کے بچے آپس میں کسی چیز کو لے کر لڑرہے ہیں یا ایک دوسرے سے جلن حسد میں لڑ رہے ہیں۔
اکثر بچے اپنے سے چھوٹے بہن یا بھائی کا آنا اچانک قبول نہیں کرتے، والدین کی توجہ نئے آنے والے بچے کی جانب دیکھتے ہوئے ان میں جلن حسد پیدا ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
والدین اپنے بچوں کے دانتوں کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں
والدین ہوشیار باش: دبئی میں بچوں کیلئے نیا قانون متعارف
بچوں کی پرورش میں چند اہم باتوں کا خیال رکھیں
یہ جلن حسد آپ کے بچے کے ذہن کو متاثر کر سکتی ہے، والدین ان تجاویز پر عمل کرتے ہوئے بچوں میں آپس میں الجھنے کے امکانات کو نہ صرف کم کرسکتے ہیں بلکہ ان کے درمیان ایک دوستانہ رشتہ بھی پروان چڑھا سکتے ہیں۔
بچوں پر خصوصی توجہ دیں
اپنے بچوں کی حرکات پر نظر رکھیں کہ آپ کے بچے کیا کر رہے ہیں تاکہ کوئی بھی صورتحال شروع ہونے یا بڑھنے سے پہلے آپ اس صورتحال پر باآسانی قابو پا سکیں۔ اپنے آپ کو بھی ٹھنڈا رکھیں تاکہ آپ کے بچے بھی ایسا کرنا سیکھیں۔
تعاون کا ماحول بنائیں
اپنے بچوں کا موازنہ کرنے، ایک کو دوسرے پر ترجیح دینے یا ان کے مابین حوصلہ افزائی کرنے سے گریز کریں۔ اس کے بجائے ان کے درمیان تعاون کے مواقع پیدا کریں، انہیں ایک ساتھ کھیلنے اور ایک دوسرے کے ساتھ لب کشائی کی ترغیب دیں۔
اس کیلئے سب سے پہلے والدین کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھیں، آپس میں چیخ و پکار سے گریز کریں۔ کیونکہ بچے اپنے ارد گرد کے ماحول سے ہی سیکھتے ہیں۔
ہر بچے کو انفرادی طور پرتوجہ دیں
بچوں میں آپس میں لڑنے کے امکانات اس لیے بھی کم ہوسکتے ہیں جب والدین ان میں سے ہر ایک کو انفرادی طور پر سراہتے ہیں۔ ”اچھا یا برا بچہ“ جیسے لیبلز سے گریز کریں۔
اگر آپ کا ایک بچہ کھیلنا پسند کرتا ہے تو آپ بھی ان کے ساتھ کھیلیں، اگر دوسرا بچہ اپنی پسندیدہ کتاب پڑھنے میں وقت گزارنا پسند کرتا ہے تو آپ بھی ان کے ساتھ میں بیٹھ جائیں۔
تفریح کیلئے وقت نکالیں
فیملی ڈنر، بورڈ گیمز کھیلنا، پارک میں وقت گزارنا اور سرگرمیاں کرنا بچوں کو ایک ساتھ جوڑنے کے بہترین طریقے ہیں۔ یہ لمحات بچوں کو ایک دوسرے کے ساتھ لڑائیاں کرنے کی کم ترغیب دیتے ہیں۔
بچوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں
والدین کے لیے بچوں میں انصاف کرنا ضروری ہے، لیکن منصفانہ کا مطلب ہمیشہ برابر نہیں ہے۔ سزاؤں اور انعامات کو آپ کے بچوں کی انفرادی ضروریات کے مطابق ہونا چاہئے۔
مثال کے طور پر آپ کو دو بچوں کو ایک ہی کھلونا دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے بجائے انہیں ان کی عمر اور دلچسپیوں کے مطابق مختلف کھلونے دیں۔
بچوں کو سنیں
لڑائی کے دوران زیادہ تر بچے جذباتی ہوتے ہیں، جو والدین کے لیے تمام تفصیلات کا تجزیہ کرنے کے لیے بہت زیادہ پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔
لیکن بعض اوقات صرف اپنے بچوں کو سننے اور ان کے جذبات کا احترام کرنے کے لیے وقت نکالنے سے بہت زیادہ اثر پڑ سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.