Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

رات کا کھانا مغرب سے پہلے کیوں کھا لینا چاہیے

عشاء کے بعد ڈنر کرنے کے کیا نقصانات ہیں؟
شائع 18 ستمبر 2023 06:30am
علامتی تصویر
علامتی تصویر

اس میں کوئی شک نہیں کہ کھانے پینے کی عادات ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کو متاثر کرتی ہیں، خاص طور پر کھانے کا وقت اس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ہم اکثر وزن بڑھنے کی وجہ کیلوریز کو قرار دیتے ہیں۔ جبکہ حالیہ تحقیق نے اس فارمولے میں کھانے کے وقت کی اہمیت کو بھی شامل کیا ہے۔

جون 2020 میں، جرنل آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی اینڈ میٹابولزم نے ایک زبردست مطالعہ شائع کیا، جس میں رات کے کھانے، وزن میں اضافے اور ہائی بلڈ شوگر کی سطح کے درمیان تعلق کو ظاہر کیا گیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مختلف اوقات میں کھایا گیا ایک ہی قسم کا کھانا جسم پر الگ الگ اثرات مرتب کرتا ہے۔

اسی حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ رات کا کھانا جلدی کھا لینا بہت سے فوائد فراہم کرسکتا ہے۔

ہمارا جسم ایک قدرتی چکر پر چلتا ہے جو ہزاروں سالوں سے غیر تبدیل شدہ ہے۔ ماضی میں، انسان جلد ریٹائر ہو جاتے تھے اور اپنا دن کا آخری کھانا غروب آفتاب کے قریب کھاتے تھے۔

اگرچہ جدید دور میں یہ غیر روایتی معلوم ہوتا ہے، لیکن مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ جلدی کھانا کھانا خاص طور پر ہاضمے سے متعلق ہماری ”حیاتیاتی گھڑی“ پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔

رات کا کھانا جلدی کھانا ہاضمہ اور میٹابولزم کو بہتر بنا سکتا ہے، رات کے وقت پیٹ کو آرام فراہم کرتا ہے اور جگر پر دباؤ کو دور کرتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جلدی ڈنر انسولین کی حساسیت کو بڑھاتا ہے، یعنی جسم کے خلیے اس ہارمون کو زیادہ مؤثر طریقے سے جواب دیتے ہیں، جو خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے۔

یہ نہ صرف ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتا ہے بلکہ وزن میں اضافے کو بھی کم کرتا ہے۔

جلدی ڈںر کرنے کو معمول بنانے سے آپ ذہنی سکون کے ساتھ پرسکون نیند سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

رات میں کاربوہائیڈریٹ اور چکنائی والے کھانے دل کی سرگرمی اور قلبی صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

اس کے برعکس، تحقیق بتاتی ہے کہ جلدی ڈنر کرنا دل کی صحت پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے، جلدی کھانا جگر کو رات کے وقت زیادہ ”آرام“ کرنے کی اجازت دیتا ہے، مؤثر طریقے سے ٹاکسن کو ہٹانے میں سہولت فراہم کرتا ہے اور ”فیٹی لیور“ اور کولیسٹرول سے متعلق دل اور عروقی مسائل کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

سونے سے قبل بھاری کھانا کھانے سے آپ کی نیند آنے کی صلاحیت اور آپ کی نیند کے معیار میں خلل پڑ سکتا ہے۔

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟

کھانا کھانے کے بعد جسم خوراک کو پروسیس کرنے کے لیے اوور ڈرائیو میں چلا جاتا ہے۔

نتیجتاً، جسم انتہائی متحرک رہتا ہے، جس سے نیند آنے کے لیے سازگار آرام حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ بوڑھے ، دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد اور نیند کی خرابی کا سامنا کرنے والے لازمی کھانا جلدی کھائیں۔

یہ جسمانی افعال میں قدرتی طور پر سست روی کو فروغ دیتا ہے، ایک ایسا عمل جو ہر کسی کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

جس ”حیاتیاتی گھڑی“ کا پہلے ذکر کیا گیا وہ بھی انسولین اور کورٹیسول سمیت مختلف ہارمونز کے اخراج سے متاثر ہوتی ہے۔

سونے سے کم از کم دو گھنٹے پہلے کھانا کھانے سے بہتر ہارمونل توازن حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس سے نہ صرف ہاضمے اور نیند میں مدد ملتی ہے بلکہ سکون کے احساس کو بھی فروغ ملتا ہے اور اضطراب، ذہنی تناؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔

اس سکون کو بڑھانے کے لیے کھانے کے بعد آرام سے 20 منٹ کی واک پر غور کریں۔

یہ مشق بہتر ہاضمہ کو فروغ دیتی ہے اور ایسے ہارمونز کے اخراج کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جو دن بھر کی پریشانیوں کو سکون بخشتے اور کم کرتے ہیں۔

dinner

early dinner

Dinner before sunset