Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

چیف جسٹس پاکستان کے حلف کے ساتھ ہی اہم تبدیلیاں

جسٹس اعجازالاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے
اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2023 05:07pm
سپریم جوڈیشل کونسل واحد آئینی فورم ہے جسے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کو ہٹانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے، اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں  - اے پی پی/فائل
سپریم جوڈیشل کونسل واحد آئینی فورم ہے جسے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کو ہٹانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے، اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں - اے پی پی/فائل

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حلف لینے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن میں بھی اہم تبدیلیاں ہوگئی ہیں، اور جسٹس اعجازالاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے، جب کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جزیلہ اسلم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کردیا گیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان کے حلف کے ساتھ ہی سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن میں بھی اہم تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔

آئین کے مطابق چیف جسٹس اور 2 سینئر ججزسپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہوتے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے چیف جسٹس کا حلف اٹھالیا ہے، اور اب جسٹس اعجازالاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے ہیں، جب کہ جسٹس سردار طارق پہلے ہی سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہیں۔

سپریم کورٹ انتظامی امور میں پہلی بڑی تبدیلی بھی سامنے آئی ہے، اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جزیلہ اسلم کو رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کردیا گیا ہے۔

نئے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی منظوری کے بعد جزیلہ اسلم کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ محمد مشتاق سیکرٹری ٹو چیف جسٹس ہوں گے، جبکہ عبد الصادق چیف جسٹس کے اسٹاف افسر ہوں گے۔

دوسری جانب جسٹس منیب اختر ججز تقرری کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کا حصہ بن گئے ہیں، جب کہ جسٹس سردار طارق، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصورعلی شاہ پہلے ہی کمیشن کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس اور4 سینئر ججز رکن ہوتے ہیں، جب کہ کمیشن کے دیگر ارکان میں ایک ریٹائرڈ جج، وزیرقانون اور اٹارنی جنرل شامل ہوتے ہیں پاکستان بار کونسل کا ایک نمائندہ بھی جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہوتا ہے۔

Justice Qazi Faez Isa