چیف جسٹس کا سپریم کورٹ میں آخری روز، ’یقینی بنائیں جج پرتنقید حقائق پرمبنی ہو‘
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ میں آخری روز کی کارروائی مکمل کرلی وہ کل عہدے سے ریٹائرہورہے ہیں۔ وکلاء کے کلمات پر غالب کا مصرعہ پڑھا، آخری روز بھی عدالت میں ’گڈ ٹو سی یو‘ کی گونج سنائی دی۔
چیف جسٹس نے مقدمات کی سماعت کی، بینچ میں ان کے ساتھ دیگر ججز میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عائشہ ملک شامل تھیں۔
مقدمات میں پیش ہونے والے وکلاء نے چیف جسٹس کیلئےنیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
جواب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ، ’آپ کا شکریہ، میں بھی آپ کیلئے دعا گوہوں‘۔
چیف جسٹس نے وکلا کو آخری دن بھی گڈ ٹو سی یو بولا۔
وکلا کی جانب سے چیف جسٹس کے صبروتحمل کی تعریف کی گئی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا فریضہ تھا ، اللہ کی خوشنودی کوذہن میں رکھ کرکام کیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کالے کوٹ کا ہمیشہ بارسے تعلق رہتا ہے۔ وکلا سےاب انشا اللہ بارروم میں ملاقات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کے دوستوں کا بھی شکریہ جنہوں نے مجھے متحرک رکھا۔ ان کی تنقید کوبھی ویلکم کرتا ہوں۔ عدالتی فیصلوں پرتنقید ضرورکریں۔ جب جج پرتنقید کریں تو یقینی بنائیں وہ حقائق پرمبنی ہو۔ میں اللہ تعالی کا مشکورہوں جس نے مجھے موقع دیا۔
وکلاء کے کلمات پرچیف جسٹس نےغالب کا مصرعہ پڑھا، “ دل کے خوش رکھنے کوغالب یہ خیال اچھا ہے“۔
واضح رہے کہ جسٹس عمرعطاء بندیال مدت ملازمت پوری ہونے پر کل عہدے سے ریٹائرہورہے ہیں، ان کی جگہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اگلے چیف جسٹس آف پاکستان ہوں گے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 17 ستمبر کوعہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
Comments are closed on this story.