فلم ’جوان‘ کا وہ مشہور ڈائیلاگ جس نے افواہوں کو جنم دے دیا
دنیا بھر کے سنیما گھروں میں اج کل شاہ رخ خان فلم ”جوان“ کے چرچے ہیں، فلم کو ریلیز ہوئے صرف ایک ہفتہ گزرا ہے اور اب تک اس نے 360 کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ کا بزنس کرلیا ہے۔
لیکن فلم کی ریلیز کے بعد سے اس کے ایک ڈائیلاگ پر طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، شائقین کا کہنا ہے کہ شاہ رخ خان اپنے بیٹے آریان کی گرفتاری پر جو کچھ کھل کر نہیں کہہ سکے، وہ انہوں نے اس فلم کے ذریعے کہہ دیا ہے۔
جوان فلم کا یہ مشہور ڈائیلاگ ہے ’بیٹے کو ہاتھ لگانے سے پہلے، باپ سے بات کر‘۔
سوشل میڈیا پر مداحوں نے شاہ رخ خان کے اس ڈائیلاگ کو ان کے بیٹے آریان خان کی گرفتاری کے ردعمل کے طور پر جوڑنا شروع کردیا۔
اب اس مکالمے کے رائٹر نے ڈائیلاگ کے حوالے سے بڑا انکشاف کیا ہے۔
”جوان“ کے ڈائیلاگ رائٹر سمیت اروڑہ کا کہنا ہے کہ ’بیٹے کو ہاتھ لگانے سے پہلے، باپ سے بات کر‘ ڈائیلاگ شروع میں فلم کے اسکرپٹ کا حصہ نہیں تھا۔
تو یہ ڈائیلاگ فلم کا حصہ کیسے بن گیا؟
اس کے پیچھے کی کہانی خود سمیت اروڑہ نے بتائی ہے۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے سمیت اروڑہ نے کہا ’یہ ایک ایسی کہانی ہے جو آپ کو فلم سازی کے جادو پر یقین کرنے پر مجبور کر دے گی۔ وہ مکالمہ ہمارے اسکرپٹ میں پہلے کبھی نہیں تھا۔ وہ لمحہ جہاں شاہ رخ خان صاحب کا کردار کہتا ہے کہ کو ہاتھ لگانے سے پہلے، باپ سے بات کر، وہ لائن موجود نہیں تھی اور ہم سب جانتے تھے کہ یہ ایک طاقتور لمحہ تھا یہاں تک کہ بغیر کسی ڈائیلاگ کے، لیکن شوٹنگ کے دوران محسوس ہوا کہ ایک لائن ہونی چاہیے، کہ اس آدمی کو کچھ کہنا چاہیے۔‘
سمیت اروڑہ نے مزید کہا کہ ’میں سیٹ پر موجود تھا، اس لیے مجھے بلایا گیا اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے میرے منہ سے جو پہلی سطر نکلی وہ یہ تھی ”بیٹے کو ہاتھ لگانے سے پہلے، باپ سے بات کر“ ایسا لگا جیسے یہ سب سے ٹھیک وقت ہے کہنے کے لیے اور سب سے واضح اور مناسب بات تھی۔ یہ بالکل فٹ بیٹھتا تھا۔ ڈائریکٹر ایٹلی اور ایس آر کے صاحب دونوں کو لگا کہ یہ ٹھیک ہے اور شاٹ لیا گیا۔‘
Comments are closed on this story.