Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی کی 90 روز میں انتخابات کی آئینی درخواست سپریم کورٹ نے واپس کردی

درخواست پر کیے گئے اعتراض میں کیا کہا گیا
شائع 14 ستمبر 2023 04:59pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی 90 روز میں انتخابات کرانے کی آئینی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی۔

رجسٹرار آفس نے اس حوالے سے پی ٹی آٸی کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔

درخواست پر کیے گئے اعتراض میں کہا گیا کہ درخواست گزار نے کسی متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا، درخواست میں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ کونسا بنیادی حق متاثر ہوا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے عام انتخابات 90 روز میں کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

پی ٹی آئی نے ملک میں عام انتخابات 90 دنوں میں کرانے کی درخواست سپریم کورٹ دائر کی تھی۔

پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے سینیٹر علی ظفر کے ذریعے دائر درخواست میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ چاروں صوبوں کے گورنرز کو انتخابات کی تاریخ کے لیے ہدایات جاری کرے، صدر مملکت کو انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا آئینی حق آرٹیکل 58 ون کے تحت حاصل ہے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ الیکٹورل پراسس کو حلقہ بندیوں کے بہانے سے التوا میں ڈالے، مردم شماری سے متعلق فیصلہ کرنے والی مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل مکمل نہیں تھی، الیکشن کمیشن غیر آئینی مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے پر انحصار کر کے انتخابات میں تاخیر نہیں کر سکتا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے اور فیصلے کے بعد جاری نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، انتخابات بروقت نا ہونے سے پاکستان ایک اور آئینی بحران کا شکار ہو جائے گا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات میں التوا کا اختیار آئینی رو سے جائز نہیں، کالعدم قرار دیا جائے،درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، الیکشن کمیشن، گورنرز اور مشترکہ مفادات کونسل کو فریق بنایا گیا ہے۔

pti

petition

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)