نمائش کیلئے پیش خلائی مخلوق کی لاشوں کا ماجرا کیا ہے
میکسیکو کی پارلیمنٹ میں بدھ کو امریکی حکام، میکسیکن سیاست دانوں، سائنسدانوں اور محققین کی موجودگی میں چھوٹی چھوٹی خلائی مخلوقات کی لاشوں کو نمائش کیلئے پیش کیا گیا، جو پیرو کے علاقے کوسکو میں پائی گئی تھیں۔
میکسیکو کے ایک صحافی اور خلائی مخلوق کے ماہر جیمی موسن نے حلفیہ گواہی دی کہ ممی شدہ یہ مخلوقات ایک ہزار سال پرانی ہیں اور ان کا کسی زمینی مخلوق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مبینہ طور پر ان خلائی مخلوقات کے ڈی این اے کا تقریباً ایک تہائی حصہ نامعلوم ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ موسن کے یہ دعوے ثابت نہیں ہوئے ہیں اور وہ سد دے پہلے بھی اسی طرح کی دریافتوں کا دعویٰ کرچکے ہیں جنہیں بعد میں غلط ثابت کردیا گیا تھا۔
پارلیمنٹ میں ہوئی اس عوامی سماعت میں موسن نے مبینہ اجنبی لاشوں کی نمائش کرنے سے پہلے خلائی جہازوں (UFOs) اور نامعلوم غیر معمولی مظاہر کی کئی ویڈیوز دکھائیں۔
ایک لاش دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ نمونہ ہمارے زمینی ارتقاء کا حصہ نہیں ہے… یہ وہ مخلوق نہیں ہیں جو UFO کے ملبے سے ملیں۔ یہ ڈائیٹم (الگی) کانوں میں پائی گئی تھیں اور بعد میں فوسل بن گئی تھیں۔
موسن کے مطابق، مبینہ غیر انسانی لاشوں کا میکسیکو کی خود مختار نیشنل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مطالعہ کیا تھا جنہوں نے پایا کہ نمونوں کے 30 فیصد سے زیادہ ڈی این اے ”نامعلوم“ تھے۔
یو ایف او لوجسٹ نے سماعت کے دوران نمونوں کے ایکس رے بھی دکھائے۔
ماہرین نے حلف کے تحت گواہی دی کہ ان لاشوں میں سے ایک کے جسم میں کے اندر ”انڈے“ نظر آتے ہیں، جب کہ دونوں کے بہت ہی نایاب دھاتوں جیسے کہ اوسمیم سے بنی امپلانٹس ہیں۔
امریکی بحریہ کے سابق پائلٹ ریان گریوز نے بھی سماعت میں شرکت کی جنہوں نے اس سال کے شروع میں امریکی کانگریس کو بتایا تھا کہ نامعلوم فضائی مظاہر امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
Comments are closed on this story.