Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

گلستان جوہر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مولانا ضیاء الرحمن جاں بحق، مقدمہ درج

واقعہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، پولیس
اپ ڈیٹ 13 ستمبر 2023 11:13am
مولانا ضیاء الرحمن۔ فوٹو — فائل
مولانا ضیاء الرحمن۔ فوٹو — فائل

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں فائرنگ سے معروف عالم دین مولانا ضیاء الرحمان جاں بحق ہوگئے، پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران واقعہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

مولانا ضیاء الرحمان کے قتل کا مقدمہ مقتول کے چچا زاد بھائی محمد عبداللہ کی مدعیت میں قتل کی دفعہ کے تحت شارع فیصل تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمے کے متن میں کہا کہ بیٹے نے اطلاع دی مولانا ضیاء الرحمن کو گولیاں لگیں ہیں، وہ واک کرنے پارک آئے ہوئے تھے۔

اے ایس پی ظفر چھانگا کے مطابق شاہراہ فیصل تھانے کی حدود گلستان جوہر بلاک 16 میں نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم مولانا ضیاء الرحمن کو قتل کردیا۔

اے ایس پی شاہراہ فیصل کا کہنا تھا کہ ایک موٹرسائیکل پر دو حملہ آور تھے جنہوں مولانا ضیاء الرحمان کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ گلستان جوہر میں چہل قدمی کررہے تھے جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق مقتول سے کوئی چیز چھینی نہیں گئی تاہم جائے وقوعہ سے دو مختلف ہتھیاروں کے گیارہ خول ملے ہیں جس میں چار خول نائن ایم ایم اور سات تیس بور کے ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کا گلستان جوہر نے ضیاء الرحمان کی ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعہ کی مکمل تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

کراچی پولیس چیف نے ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔

پولیس کے مطابق یہ ٹارگٹ کلنگ دہشتگردی کا واقعہ ہے جس کا مقصد ربیع الاول کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب کرنا ہے۔

پولیس چیف نے واقعہ کی تفتیش کے لیے ٹیم تشکیل دینے کیلئے ہدایت جاری کردی۔

سی ٹی ڈی نے واقعہ کے شواہد اکھٹے کرلیے ، ابتدائی تحقیقات کے دوران واقعہ میں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی راکے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

اس کے علاوہ کراچی کی جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم مولانا ضیاء الرحمان کے قتل کا مقدمہ مقتول کے کزن عبداللہ کی مدعیت میں شارع فیصل تھانے میں درج کرلیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق بیٹے نے اطلاع دی مولانا ضیاء الرحمن واک کرنے گئے تھے کہ اس دوران انہیں گولیاں لگیں۔

Karachi Firing

Maulana zia ur rehman