Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

آڈیو لیک کیس: پولیس اور ایف آئی اے بشریٰ بی بی کو مسلسل ہراساں کررہے ہیں، وکیل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فون ٹیپنگ کی قانونی حیثیت پرعدالتی معاونت طلب کرلی
شائع 12 ستمبر 2023 10:28am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی اور زلفی بخاری کی آڈیو لیک سے متعلق درخواستیں پہلے سے زیرسماعت نجم الثاقب کی درخواست کے ساتھ یکجا کر دیں۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ فون ٹیپنگ کی قانونی حیثیت پر عدالت کی معاونت کریں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے معلومات کا ذریعہ نہیں پوچھا جا سکتا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابرستار نے درخواست پر سماعت کی۔

وکیل لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ بدقسمتی سے ہمارے فون مسلسل بَگ کئے جا رہے ہیں، جسٹس بابرستار نے کہا کہ وہ تو سب کے ہی ہو رہے ہیں اس میں کونسی بڑی بات ہے، آپکی درخواست پر اعتراض ہے کہ آپ نے کوئی آرڈر چیلنج ہی نہیں کیا۔

مزید پڑھیے:

بشریٰ بی بی نے آڈیو لیکس پر سوالات کے جواب دے دیے

توشہ خانہ کے تحائف، بشریٰ بی بی کی ایک اور آڈیو لیک منظر عام پر آگئی

وکیل نے بتایا کہ پولیس اور ایف آئی اے بشری بی بی کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ فون ٹیپنگ کی قانونی حیثیت اور قانونِ شہادت سے اِس پہلو پر آئندہ سماعت پر عدالتی معاونت کریں۔

وکیل نے ایف آئی اے کو آئندہ سماعت تک ہراساں کرنے سے روکنے کی استدعا کی تو جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دئے کہ میں ایسا آرڈر پاس کروں گا جس پر عملدرآمد کروا سکوں، ہراسگی ایک وسیع ٹرم ہے کہ کل آپ توہین عدالت کی درخواست لے کر آ جائیں گے۔

عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔

imran khan

bushra bibi

audio leak