’ایسا نہ ہو ایوان صدر اور الیکشن کمیشن کے درمیان انتخابات غائب ہوجائیں‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ایسانہ ہو ایوان صدر اور الیکشن کمیشن کے درمیان انتخابات غائب ہوجائیں، ملک میں آئینی بحران ہوتا نظر آرہا ہے۔
آج نیوزکے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں چیئرمین پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا، مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر افنان اللہ خان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے شرکت کی اور ملک میں جاری انتخابات کی تاریخ کے معاملے اور دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
چیئرمین پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد پر سیاسی جماعتیں سنجیدہ نظر نہیں آتیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ صدرِ مملکت نے اسمبلی تحلیل کرتے ہی انتخابات کی تاریخ کیوں نہیں دی اور ان کی پارٹی نے اس وقت تاریخ دینے کا مطالبہ کیوں نہیں کیا۔ صدرمملکت کی تاخیر کی وجہ سے انتخابی ایکٹ میں ترمیم آگئی، انتخابی ایکٹ کے سیکشن 57 میں ترمیم کردی گئی، اب صدر مملکت الیکشن کمیشن سے مشاورت کے پابند ہیں، وزارت قانون نے صدرمملکت کو بتایا کہ وہ تاریخ نہیں دے سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر آئین کے آرٹیکل 48 کی شق 5 کے تحت الیکشن کی تاریخ دے سکتے ہیں۔
حسن رضا پاشا نے کہا کہ صدر نے خود الیکشن ایکٹ میں ترمیم پر دستخط کئے، اب وہ الیکشن کمیشن سے مشاورت کے پابند ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کو الیکشن کی تاریخ پر مشاورت ایوان صدر جانا چاہئے تھا، ایوان صدر میں معاملات طے ہوجاتے تو بہتر ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نہ ہو ایوان صدر اور الیکشن کمیشن کے اختلاف کے درمیان انتخابات غائب ہوجائیں۔ ملک میں آئینی بحران ہوتا نظرآرہا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صدر جانتے ہیں انتخابات کی تاریخ الیکشن کمیشن نے دینی ہے، ڈاکٹر عارف علوی اس وقت عبوری صدر ہیں، ہمیں صدر مملکت سے اختلاف ہے ایوان صدر سے نہیں۔
ن لیگی رہنما سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ آئین و قانون کے تحت انتخابات کی تاریخ دی جائے، نواز شریف انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔ نواز شریف اکتوبر میں وطن واپس آجائیں گے، ن لیگ الیکشن کیلئے ہمیشہ تیار ہے۔
سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں اختلافات کی تاریخ ہے، ہوسکتا ہے کہ انتخابات میں یہ تلخی مزید بڑھ جائے۔
Comments are closed on this story.