روس نے اناج معاہدے کی بحالی کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کردی
روس نے اناج معاہدے کی بحالی کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کردی۔ وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے جی 20 کے متفقہ اعلامیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ روس اناج معاہدے پر اسی دن واپس آجائے گا جب ہماری شرائط پوری ہو جائیں گی۔
بھارت میں منعقدہ جی 20 سربراہ اجلاس کے متفقہ اعلامیہ میں یوکرین جنگ کے لیے ماسکو کی براہ راست تنقید کو ”متوازن“ قرار دینے سے گریز کیا گیا ہے جس پر روس نے اعلامیہ کی تعریف کی۔
اعلامیے میں انسانی مصائب اور دنیا بھر میں جاری جنگوں اور تنازعات کے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا تاہم روس یوکرین جنگ میں ماسکو کو ذمہ دار ٹھہرانے سے گریز کیا گیا۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ روس بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے پر ”اسی دن“ واپس آجائے گا جب عالمی منڈیوں میں اپنے اناج اور کھاد کی برآمدات کے لیے ماسکو کی شرائط پوری ہو جائیں گی۔
یاد رہے کہ روس جولائی میں اناج کے معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔
سربراہ اجلاس میں امریکا، بھارت اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا اور یورپ کے درمیان ریل اور بندرگاہ کے روابط قائم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔
اس حوالے سے ’بھارت -مشرق وسطی- یورپ اکنامک کوریڈور‘ ایک تاریخی معاہدہ قرار دیا جارہا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسے ایک ایسا معاہدہ قرار دیا ہے جس سے مشرق وسطیٰ میں خوشحالی آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
یوکرین کے اناج معاہدے کی بحالی کیلئے ترک صدر کی روسی ہم منصب سے ملاقات
روس نے یوکرینی اناج کی برآمد کا معاہدہ توڑ دیا
انھوں نے کہا کہ ’یہ اپنے آپ میں ایک بڑی ڈیل ہے جو دو براعظموں کی بندرگاہوں کو جوڑنے سے مشرق وسطیٰ میں زیادہ خوشحالی، استحکام اور ہم آہنگی لائے گی۔‘
یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان دیر لیین نے کہا کہ ’یہ اب تک کا سب سے سیدھا راستہ ہوگا جس سے تجارت میں تیزی آئے گی۔‘
Comments are closed on this story.