ایف سی بلوچستان کا قلعہ عبداللہ میں دیگر اداروں کیساتھ مشترکہ آپریشن، کروڑوں مالیت کی منشیات برآمد
ایف سی بلوچستان نے انسداد منشیات کے حوالے سے قلعہ عبداللہ میں دیگر اداروں کے ساتھ مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے کروڑوں مالیت کی منشیات اور اس کی تیاری میں استعمال کیمیائی مواد ضبط کرلیا ہے۔
پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے ملکی سطح پر اسمگلروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔ آپریشن میں ایف سی بلوچستان (نارتھ)، اینٹی نارکوٹکس فورس، لیویز، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور دیگر نے حصہ لیا۔
مذکورہ آپریشن 2016 کے بعد انسداد منشیات کی سب سے بڑی کارروائی ہے، اس دوران 1100 کلو چرس، 94 کلوگرام ایفیڈرین، 16.2 کلو گرام آئس اور 1090 لیٹر ایچ سی ایل بھی برآمد کر لئے گئے۔ برآمد شدہ منشیات کی کُل مالیت 72187950 روپے ہے۔
آپریشن میں منشیات کے خفیہ گودام اور منشیات افزائش کی کئی ایکڑ فصلیں بھی برآمد کی گئی ہیں، 6 ٹن ایفیڑرین کی تلفی، 48 منشیات کے کمپاؤنڈز کو مسمار کردیا گیا۔
دوسری جانب 70 ایکڑز منشیات کی فصلیں تلف کردی گئی اور منشیات پروسیسنگ کی 28 مشینیں تباہ کر دی گئی ہے۔ بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن میں 11 افراد کو زیر حراست میں لیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں نے قلعہ عبداللہ اور گلستان میں منشیات فروشوں کے خلاف اس کاروائی کا خیر مقدم کیا گیا اور سیکیورٹی اداروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اِس تاریخی آپریشن کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لئے پہلے جرگے کا انعقاد کیا گیا اور متعلقہ لوگوں کو وارننگ دی گئی تھی۔
جرگے کے انعقاد کے بعد مشترکہ طور پر بڑے پیمانے پر اسمگلروں کے خلاف آپریشن کا باقاعدہ آغاز ہوا، جو 8 سے 10 ستمبر کے درمیان کیا گیا۔
آپریشن کے دوران منشیات کی پیداوار، منشیات ذخیرہ کرنے والی جگہوں اور قیمتی مشینوں کو تلف کیا گیا۔ اب تک کل 42 اہداف کے خلاف کارروائی کی جاچکی ہے۔ کارروائی میں منشیات کے تمام ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.