جب مادھوری ڈکشٹ کو یہ بولڈ سین کروانے سے انکار پرفلم چھوڑنے کا کہا گیا
بالی ووڈ کوئین کہلانے والی کامیاب ترین اداکارہ مادھوری ڈکشٹ کا شمارکامیاب ترین کیریئرکی وجہ سے لیجنڈری اداکاروں میں کیا جاتا ہے لیکن اُن جیسی اے کلاس اداکارہ بھی فلم سازوں کے جنسی مطالبات سے محفوظ نہیں ۔
سال 1989 میں مادھوری ڈکشٹ کیم ایک فلم کے ڈائریکٹر اداکار ٹنو آنند نے انکشاف کیا ہے کہ کس طرح اداکارہ کو اس وقت نکال دیا گیا جب انہوں نے ایک سین کے لیے اپنا بلاؤز اتارنے سے انکار کردیا تھا۔
ٹنو نے ریڈیو نشہ کو بتایا کہ انہوں نے شوٹنگ سے پہلے مادھوری کے ساتھ اس منظر پرتبادلہ خیال کیا تھا اوراداکارہ نےایسا کرنے پر رضامندی ظاہرکی تھی۔
ڈائریکٹر کے مطابق یہ فلم کا پہلا شوٹ تھا جس میں امیتابھ بچن کو ولن نے پکڑ لیا تھا، یہی وہ وقت تھا جب مادھوری کا کردار سامنے آتا ہے اور کہتا ہے کہ، ’جب ایک عورت آپ کے سامنے ہے تو آپ زنجیروں میں جکڑے ہوئے مرد پر حملہ کیوں کررہے ہیں‘۔
ہدایت کار کے مطابق، ’میں نے مادھوری کو پورا سیکوئنس سناتے ہوئے ان سے کہا تھا کہ تمہیں دکھنا چاہئیے، میں گھاس کے ڈھیر یا کسی بھی چیز کے پیچھے کچھ بھی چھپانے والا نہیں ہوں۔ کیونکہ آپ خود کو ایک ایسے شخص کی مدد کیلئے پیشکر رہے ہیں جو آپ کی مدد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لہذا یہ ایک بہت اہم صورتحال ہے اور میں اسے پہلے دن شوٹ کرنا چاہتا ہوں‘۔
ڈائریکٹر نے کہا کہ مادھوری نے اس حوالے سے حامی بھرتےہوئے کہا تھا کہ، ’ٹھیک ہے‘۔
ماضی کی یادیں دہرانے والے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ شوٹنگ کے پہلے دن، جب سب کچھ تیار تھا تو مادھوری اس سین کو کرنے سے پیچھے ہٹ گئیں۔ جب وہ ان سے ملنے گئے تو اداکارہ نے کہا کہ انہیں اس منظر کے بارے میں کچھ تحفظات ہیں۔
ٹنو آنند نے کے مطابق اس پرانہوں نے کہا کہ، ’مجھے افسوس ہے، آپ کو یہ منظر کرنا ہوگا‘۔
مادھوری کے یہ کہنے پر کہ ، ’نہیں میں ایسا نہیں کرنا چاہتی‘، ڈائریکٹرنے جواب میں کہا، ’ٹھیک ہے، پیک اپ کرو، فلم چھوڑ دو، میں اپنی شوٹنگ منسوخ کر دوں گا‘۔
ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ اس اس کے بعد مادھوری کے سکریٹری نے انہیں فون کرکے یقین دلایا کہ اداکارہ اس کردار کو ادا کرنے کے لیے تیارہیں۔
مادھوری ڈکشٹ نے سیٹ پر پانچ دن بعد واپس آ کر اس منظر کو مکمل کرایا تاہم اس کے بعد دونوں نے کوئی بھی فلم ساتھ نہیں کی۔
Comments are closed on this story.