Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پیٹرول قیمت میں ایک بار پھر اضافے کی تیاری، شرح سود بڑھنے کے بھی خدشات

عالمی قیمتوں میں اضافے روپے کی قدر گرنے سے ایکس ریفائنری قیمت بڑھ چکی
شائع 08 ستمبر 2023 10:17pm
CANVA
CANVA

پیٹرول کی قیمتوں کو 300 کی حد پار کیے زیادہ وقت نہیں ہوا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک اور اضافے کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔

دوسری جانب ایک اور بروکریج ہاؤس نے شرح سود میں 200 بیسز پوائنٹ اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

حکومت نے 31 اگست کو [پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ](پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ) کیا تھا جس کے بعد پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 300 روپے کی حد عبور کر گئی تھی۔

اس اضافے کے وقت پیٹرول کی بنیادی قیمت یا ایکس ریفائنری قیمت 232.36 روپے فی لیٹر تھی۔ تاہم عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھنے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرنے کے سبب اب پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 238.29 روپے اور ڈیزل کی237.61 روپے ہوگئی ہے۔

حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی بھی وصول کرتی ہے جبکہ مختلف قسم کے دیگر مارجنز بھی لیے جاتے ہیں جن میں پیٹرولیم ڈیلرز کا مارجن شامل ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جمعرات کے روز پیٹرولیم ڈیلرز کے مارجن میں 1.64 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دے دی۔

پیٹرولیم قیمتوں کے تمام راز۔ مکمل کوریج

اس صورت حال کے باعث پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 16 ستمبر سے مزید بڑھائے جانے کا خدشہ ہے۔

اطلاعات کےک مطابق پٹرول کی قیمت میں 9روپے 70 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے ساتھ مہنگائی بڑھنے کا بھی خدشہ ہے۔ عام طور پر حکومتیں مہنگائی روکنے کیلئے شرح سود بڑھا دیتی ہیں۔

پاکستان میں گذشتہ کئی دنوں سے یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی 14 اگست کو اپنے اجلاس میں شرح سود 200 بیسز پوائنٹ بڑھا دے گی جس کے نتیجے مین یہ شرح 24 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

اسٹیٹ بینک نے اپنے ایک حالیہ بیان میں ان خبروں کی تردید کی تھی لیکن جمعہ کو ایک اور بروکریج ہاؤس نے رپورٹ دی کہ شرح سود بڑھے گی۔

بزنس ریکارڈر کے مطابق ٹاپ لائن سیکورٹیز کا کہنا ہے کہ شرح سود 200 بیسز پوائنٹ بڑھنے کے بعد 24 فیصد پر پہنچ جائے گی۔

petroleum prices