Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ایکسچینج کمپنیوں نے 2 کروڑ ڈالر سرینڈر کردیے، ریٹ میں کمی پر آرمی چیف کی تعریف

اطلاعات ہیں کہ تقریبا 20 سے 25 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی، ملک بوستان
شائع 08 ستمبر 2023 09:18am
سال 2022 میں ملک بوستان کی ظفر پراچہ کے ہمراہ پریس کانفرنس۔ فوٹو — فائل
سال 2022 میں ملک بوستان کی ظفر پراچہ کے ہمراہ پریس کانفرنس۔ فوٹو — فائل

ایکسچینج کمپنیوں نے مارکیٹ میں طلب نہ ہونے کی وجہ سے 2 کروڑ ڈالر سرینڈر کردیے ہیں۔

ایک بیان میں فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں ایکسچینج کمپنیوں (ای سیز) نے گزشتہ دو روز کے دوران انٹر بینک مارکیٹ میں 20 ملین ڈالر جمع کرائے ہیں کیونکہ مارکیٹ میں طلب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی کرنسی تاجروں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں کی وجہ سے تقریباً ایک سال بعد فری مارکیٹ ایکسچینج ریٹ انٹر بینک مارکیٹ سے نیچے پہنچ گیا ہے۔

ملک بوستان کا کہنا تھا کہ اس کا سارا سہرا آرمی چیف عاصم منیر کو جاتا ہے جنہوں نے ایکسچینج کمپنیوں کی درخواست پر سخت کارروائی کا حکم دیا اور کرنسیوں کی بلیک مارکیٹنگ اور غیر قانونی تجارت کو روکنے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دی۔

چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین روز سے ٹاسک فورس نے جارحانہ انداز میں کام کرتے ہوئے کرنسیوں کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف کارروائی کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد مجرموں کو گرفتار کیا۔

ملک بوستان نے کہا کہ ریاست کے اس اقدام سے ایکسچینج کمپنیوں کے پاس سرپلس ڈالر موجود ہیں کیونکہ مارکیٹ میں کوئی خریدار نہیں، ای سیز اضافی ڈالر انٹر بینک مارکیٹ کے حوالے کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دو روز کے دوران ای سیز نے 20 لاکھ ڈالر انٹربینک مارکیٹ کے حوالے کیے ہیں جس کے نتیجے میں انٹر بینک ایکسچینج ریٹ 307 روپے سے کم ہوکر 305 روپے تک پہنچ گیا جب کہ گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں ایکسچینج ریٹ کم ہوکر 302 روپے رہ گیا اور مارکیٹ میں کوئی خریدار نہیں۔

ملک بوستان نے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کے برے کاموں سے بچنے کے لئے ان عناصر کی نگرانی جاری رکھنے کی ضرورت ہے اور مستقل بنیادوں پر کارروائی کی جانی چاہئے۔

انہوں نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے حکومتی کوششوں کو بھی سراہا اور کہا کہ غیر قانونی تجارت بھی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کی ایک بڑی وجہ ہے۔

چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) ملک میں خاص طور پر کانوں اور معدنیات کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری لانے میں بھی مدد دے گی۔ اس کے علاوہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ تقریبا 20 سے 25 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی۔ ان رقوم کی آمد سے آئندہ مہینوں میں شرح تبادلہ میں مزید کمی آئے گی۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ آرمی چیف کی معیشت میں بہتری کی یقین دہانی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی سے ملاقات کے دوران آرمی چیف نے کرپشن، غیر ملکی سرمایہ کاری، اسمگلنگ، کرنسی مارکیٹ سمیت تمام امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ظفر پراچہ نے کہا کہ اشیاء اور ڈالر سمیت تمام اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ کریک ڈاؤن سے بعض اشیاء کی قیمتوں میں کمی کے علاوہ اوپن کرنسی اور انٹر بینک میں شرح تبادلہ میں بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

معاشی استحکام کے منافی سرگرمیاں ختم کرنے کیلئے فوج حمایت کرے گی، کورکمانڈرز کانفرنس

’100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری‘ ، آرمی چیف کی تاجروں سے ملاقات کی تصدیق ہوگئی

ان کا کہنا تھا کہ اب اوپن مارکیٹ میں ایکسچینج ریٹ انٹر بینک کے مقابلے میں کم ہے اور طویل عرصے بعد انٹر بینک ریٹ میں 2 روپے کی کمی ہوئی کیونکہ مارکیٹ میں گھبراہٹ کی فروخت نظر نہیں آ رہی۔

COAS

Open Market

dollar prices

Army Chief General Asim Munir

Malik Bostan

Gap between interbank and open market rate