Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

عمران خان جیل میں سو نہیں پائے، بارش میں میٹرس گیلا ہوگیا: وکیل

عمران خان کو جہاں رکھا گیا وہاں چھت نہیں، اوپر سے پانی گرتا ہے اور مکھیاں بھی ہیں، شیر افضل مروت
اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2023 07:37pm

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جیل میں رات کو نیند نہیں آتی، انہیں جہاں رکھا گیا ہے وہاں چھت بھی نہیں اور مکھیاں بھی ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں سہولیات اور اٹک جیل سے منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

عمران خان کی جانب سے شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اٹک جیل میں بی کلاس ہی نہیں ہے، یہ صرف تکلیف دینے کیلئے کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پرویز الٰہی کی گرفتاری پرچیف کمشنر، ڈی پی او اور سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس

انہوں نے کہا کہ حکام کہتے ہیں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اٹک جیل میں رکھا گیا ہے، اڈیالہ جیل زیادہ محفوظ ہے یا اٹک جیل، یہ سب کو معلوم ہے۔

وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جس سیل میں تھے اس کی چھت ٹین کی بنی ہوئی تھی، وہ ٹین کی چھت گرگئی اور رات بھر بارش کا پانی آتا رہا جس سے میٹرس گیلا ہوگیا اور چئیرمین پی ٹی آئی رات بھر سو نہیں پائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہاں مکھیاں بھی ہیں، جبکہ اڈیالہ جیل میں سکیورٹی انتظامات بہتر ہیں اور بی کلاس بھی موجود ہے۔

دورانِ سماعت اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل ہنجاب نے کہا کہ اٹک جیل میں اے اور بی کلاس ختم کر دی گئی ہے، جیل میں اب عام اور بیٹر کلاسز موجود ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کوجیل میں بیٹرکلاس دی گئی ہے۔

جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اگر بیٹر کلاس کا یہ حال ہے تو عام کا کیا ہوگا؟

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں جو مسائل تھے وہ دور کردیے گئے ہیں، باتھ روم کا مسئلہ تھا دیواریں اونچی کرکے سفیدی کروا دی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی کوبیڈ، کرسی،21 انچ ٹی وی اور پانچ اخبارفراہم کئے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی کو کھانا بھی ان کی مرضی سے دیا جاتا ہے،ان کیلئے پانچ ڈاکٹرتعینات کیے گئے ہیں، انہیں دو دن چکن اور مٹن دیسی گھی میں بنا کردیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ ہمارا حق ہے ہمیں اڈیالہ جیل منتقل کرکے بی کلاس فراہم کی جائے۔

شیر افضل مروت نے بتایا کہ بشریٰ بی بی جیل میں ملنے گئیں تو ان پر بھی مقدمہ بنانے کی کوشش کی گئی، الزام لگایا گیا کہ بشریٰ بی بی نے جیل اہلکار کو 20 ہزار روپے رشوت دینے کی کوشش کی۔