نیٹ میٹرنگ پالیسی ختم ہوئی تو سولر پینلز کی فروخت متاثر ہوگی، ماہرین
کراچی: حکومت کی پالیسیوں میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے سرمایہ کار تو پریشان تھے ہی نیٹ میٹرنگ کے صارفین بھی تشویش میں مبتلا ہوگئے۔
نیٹ میٹرنگ کے ممکنہ خاتمے سے نہ صرف لوگوں کا سرمایہ ڈوبنے کا خدشہ ہے، بلکہ سولر پینل کی فروخت میں بھی نمایاں کمی کا امکان ہے۔
توانائی کے متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار فوسل فیول کا استعمال کم کرنے کے لئے قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے 30 فیصد بجلی کی تیاری کا ہدف شمسی توانائی کی ترغیب اور اپنی بجلی کے حصول کے لئے گھریلو اور صنعتی صارفین کو ریلیف دیا گیا۔
چیئرمین نیپرا کمیٹی ریحان جاوید کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے سال 2015 میں نیٹ میٹرنگ کی پالیسی دی جس کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر گھریلو صارفین نے چھتوں پر سولر پینل لگائے اور ڈسٹری بیوشن کمپنیز کو بجلی بیچی لیکن اب اچانک نیٹ میٹرنگ کی پالیسی ختم یا تبدیل ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پالیسی ختم ہوتی ہے تو ان لوگوں کے لاکھوں روپے ڈوب جائیں گے جنھوں نے نیٹ میٹرنگ پر سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔
دوسری جانب ماہر توانائی ابو بکر اسماعیل نے کہا کہ میٹرنگ نیٹ میٹرنگ کے ممکنہ خاتمے سے سولر پینل کا کاروبار کرنے والے بھی پریشان ہیں لوگ سولر سے بجلی بنانے کےلئے بڑے پینلز لیتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
بجلی کے بھاری بلوں کے بعد سولر پینلز کی قیمتیں آپ کے ہوش اڑا دیں گی
اسی ضمن میں دکانداروں کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے ریگل چوک پر سولر پینلز کی درجنوں دکانیں ہیں، جہاں سیکڑوں افراد برسر روزگار ہیں۔
Comments are closed on this story.