ایلون مسلک نے صیہونیوں کی حامی تنظیم کیخلاف مقدمے کا اعلان کردیا
ایلون مسک نے اینٹی ٖڈیفیمیشن (ہتک عزت ) لیگ پر 22 ارب ڈالر کا مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی دے دی، مسک کا کہنا ہے کہ اے ڈی ایل نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔
ارب پتی ایلون مسک نے کہا کہ وہ یہود دشمنی کے معاملے پرپلیٹ فارم کا نام صاف کرنے کے لیے اے ڈی ایل کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مسک نے اس حوالے سے ایکس پر اپنی دھمکی آمیز پوسٹ میں لکھا، ’ایسا لگتا ہے کہ ہمارے پاس Anti-Defamation League کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے معاملے میں وہ (اے ڈی ایل) ممکنہ طور پر کمپنی کی آدھی مالیت یعنی تقریبا 22 ارب ڈالرتباہ کرنے کے الزام میں ہوں گے۔‘
اے ڈی ایل امریکا میں قائم ایک بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ہے جو شہری حقوق کے قانون میں مہارت رکھتی ہے اورصیہونیت دشمنی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرتی ہے۔
مئی میں گارڈین نے رپورٹ کیا تھا کہ جب مسک نے ایکس کو اکتوبر میں خریدا تھا تو اس کی قیمت ایک تہائی تک گر گئی تھی یعنی چھ ماہ میں 45 بلین ڈالر سے 15 بلین ڈالر تک۔
مسک نے 4 اگست کو اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمپنی کے تیزی سے گرتے ہوئے منافع کی ذمہ دار اے ڈی ایل ہے۔
انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ایکس خریدنے کے بعد سے اے ڈی ایل اس پلیٹ فارم کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور مجھ پر صیہونیت مخالف ہونے کا جھوٹا الزام لگا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ، ’ہماری امریکی اشتہارات کی آمدنی اب بھی 60 فیصد کم ہے، بنیادی طور پراے ڈی ایل کی طرف سے اشتہار دہندگان پر دباؤ کی وجہ سے، لہذا وہ ایکس / ٹویٹر کو ختم کرنے میں تقریبا کامیاب ہوگئے‘۔
ایک اور ٹویٹ میں مسک نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ اے ڈی ایل ٹوئٹر کی گرتی ہوئی قیمت کے 50 فیصد یعنی تقریبا 22 ارب ڈالر کا ذمہ دار ہے۔
ٹیسلا کے بانی نے الزام عائد کیا کہ اے ڈی ایل اس وقت تک گرین سگنل نہیں دے گا جب تک کہ کمپنی کسی بھی اکاؤنٹ کو خفیہ طور پر معطل یا شیڈو پابندی لگانے پر رضامند نہ ہو۔
Comments are closed on this story.