Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

بہاولپور یونیورسٹی اسکینڈل: تحقیقاتی ٹریبیونل نے پولیس کو مداخلت سے روک دیا

چیف سیکیورٹی افسر کے موبائل فون کا حتمی فرانزر رپورٹ سامنے آگئی
شائع 04 ستمبر 2023 04:47pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی میں ہراسانی و منشیات کے معاملے میں جسٹس سرفراز ڈوگر پر مشتمل ایک رکنی ٹریبیونل کی تحقیقات جاری ہیں، ٹریبیونل نے ڈی پی او پولیس کی جانب سے خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے کے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو یونیورسٹی کے کسی بھی معاملے میں مداخلت سے منع کردیا۔

دو روز قبل ڈی پی او پولیس کی ایما پر سی آئی اے پولیس نے خواتین ٹیچر ہاسٹل میں جاکر ٹیچرز کے موبائل چیک کیے اور انہیں مبینہ طور پر ہراساں کیا تھا۔

خواتین ٹیچرز نے ٹریبیونل کو شکایت کی کہ ڈی پی او اور پولیس نے ٹریبیونل کا نام لے کر خواتین ٹیچرز کے موبائل کا ڈیٹا چیک کیا۔

مزید پڑھیں: پولیس نے بہاولپور یونیورسٹی کا دعویٰ مسترد کردیا، ’طلبہ سے غیراخلاقی مطالبات کیے گئے‘

جسٹس سرفراز ڈوگر نے پولیس کی غیر قانونی طور پر ٹریبیونل کا نام لے کر خواتین کو ہراساں کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بنا دی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

 بزریعہ نمائندہ آج نیوز
بزریعہ نمائندہ آج نیوز

نوٹیفکیشن کے مطابق تین رکنی کمیٹی میں کمشنر، آر پی او اور ڈی سی بہاول پور شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ویڈیوز پروپیگنڈا ہیں، ملازمین کو ہنی ٹریپ کیا گیا، وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور

ٹریبیونل نے ڈی پی او اور پولیس کو یونیورسٹی کے کسی بھی معاملے میں مداخلت سے بھی منع کردیا ہے۔

تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل

دوسری جانب بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل میں جوڈیشل ٹربیونل کی تحقیقات کا پہلا مرحہ مکمل ہوگیا ہے۔

اسلامیہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی افسر کے موبائل فون کی حتمی فرانزک رپورٹ سامنے آگئی ہے، چیف سیکیورٹی افسر ریٹائرڈ میجر اعجاز شاہ کے فون سے یونیورسٹی کی طالبات و اسٹاف کو کوئی ویڈیو نہیں ملی۔

تحقیقات کے دوران وائس چانسلر، پروفیسرز اور دیگر یونیورسٹی اسٹاف نے اپنے بیانات ٹریبیونل کو قلمبند کروا دیے۔ جن میں یونیوسٹی افسران نے ویڈیو اسکینڈل کو بے بنیاد قرار دیا۔

islamia university bahawalpur

Videos Scandal