وٹامن کی گولیاں کھانے والے محتاط ہوجائیں
صحت مند رہنے کیلئے وٹامنز لینے کا رجحان عام ہے لیکن یہ فائدہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کو ایک بڑے نقصان سے بھی دو چار کرسکتے ہیں۔
31 اگست کو شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق اگرچہ بہت سے لوگ اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے وٹامن سی اور ای جیسے وٹامنز لے سکتے ہیں، لیکن ایسا کرنے میں کچھ خطرات بھی ہوسکتے ہیں۔
جرنل آف کلینیکل انویسٹی گیشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے کہ وٹامنز کینسر کے خلیوں کے اندر خون کی نئی شریانوں کی نشوونما کرسکتے ہیں۔ یہ نئی شریانیں کینسر کو بڑھانے اور پورے جسم میں پھیلانے کا سبب بن سکتی ہیں۔
دی یروشلم پوسٹ کے مطابق کینسر کے ٹیومر کو نئی خون کی شریانوں کو بڑھانے کے لیے آکسیجن کی فراہمی اور غذائیت سے بھرپور خون کی ضرورت ہوتی ہے، اس عمل کو ”انجیوجینیسس“ کہا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
دودھ پتی چائے آپ کو کس طرح کینسر میں مبتلا کرتی ہے؟
ایم آئی ٹی کے سائنسدانوں نے چھاتی کے کینسر کا پتا لگانے والی چولی تیار کرلی
کیا لوگوں کو یہ سپلیمنٹ لینے چاہیے؟
اینٹی آکسیڈنٹس عام طور پر دوسرے سیلز سے غیر استعمال شدہ آکسیجن کا استعمال کرکے کام کرتے ہیں، جو آکسیڈیٹو اسٹریس کی مقدار کو کم کرتا ہے۔ آکسیڈیٹو اسٹریس ڈی این اے کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
نیو ایٹلس کے مصنف مارٹن برگو کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پایا ہے کہ اینٹی آکسیڈنٹس ایک ایسا میکانزم فعال کرتے ہیں جو کینسر کے ٹیومر کو نئی خون کی شریانوں کی تشکیل کا سبب بنتا ہے۔ نئی خون کی شریانیں ٹیومر کو بڑھنے اور پھیلنے میں مدد دے سکتی ہیں‘۔
وٹامن ای اور سی، بی اے ایچ ون پروٹین کو مستحکم کرسکتے ہیں، جو پھیپھڑوں کے کینسر کے پھیلاؤ کا سبب بنتا ہے۔
یہ اس وقت ہوسکتا ہے جب کسی شخص کی غذا میں اینٹی آکسیڈنٹس کی حد زیادہ ہوجائے۔
محققین نے مریضوں سے لیے گئے اعضاء پر پھیپھڑوں کے کینسر کو دیکھتے ہوئے اینٹی آکسیڈنٹس کے کردار کو دریافت کیا۔
Comments are closed on this story.